گروگرام: دو مسلم افراد کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا اور ان کے مذہب کی بنیاد پر گالیاں دی گئیں

نئی دہلی، مارچ 8: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق اتوار کی رات گروگرام میں دو مسلمانوں کو نامعلوم افراد نے مبینہ طور پر مارا پیٹا۔

پولیس نے بتایا کہ دو نامعلوم حملہ آوروں نے مذہبی گالیاں دیں اور بہار کے رہنے والے عبدالرحمان اور اس کے دوست محمد اعظم کو سور کھلانے کی بات کی۔

مبینہ واقعہ شہر کے سیکٹر 45 علاقے میں رامادا ہوٹل کے قریب پیش آیا۔ پی ٹی آئی کے مطابق متاثرین نے پولیس کو بتایا کہ وہ مدرسہ کے لیے چندہ جمع کرنے کے بعد موٹر سائیکل پر چکر پور گاؤں جا رہے تھے اور ہوٹل کے پاس کچھ دیر کے لیے رکے تھے۔

اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس امن یادو نے کہا کہ متاثرن کی شکایت کی بنیاد پر نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (چوٹ پہنچانا)، 379B (ڈکیتی)، 295A (مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا بدنیتی پر مبنی ارادہ) اور 34 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق عبد الرحمان نے شکایت میں کہا کہ حملہ آوروں میں سے ایک سفید رنگ کی کار میں آیا اور ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی۔

انھوں نے مزید کہا ’’اس نے پھر ایک ساتھی کو بلایا اور دونوں نے ہمیں مارنا شروع کر دیا۔ انھوں نے ہمارا موبائل فون اور میری موٹرسائیکل چھین لی۔ ملزمین میں سے ایک کار سے سفید پاؤڈر نما چیز لایا اور زبردستی اعظم کے منہ میں ڈال دی۔‘‘

پولیس کا کہنا تھا کہ وہ واقعات کی ترتیب کی تصدیق کر رہے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق یادو نے کہا ’’متاثرین نے الزام لگایا کہ ملزمین نے ان کے عقیدے کو لے کر توہین آمیز کلمات کا استعمال کیا، ان پر حملہ کیا اور ان کے فون چھین لیے۔ موٹرسائیکل جائے وقوع کے قریب کھڑی پائی گئی۔‘‘

پی ٹی آئی کے مطابق یادو نے بتایا کہ پولیس ایک ملزم کی شناخت امت کے طور پر کرنے میں کامیاب رہی ہے۔