کانگریس کو مسلم ووٹ چاہئیے، امیدوار کیوں نہیں؟

کانگریس پارٹی کی جانب سے شمالی ممبئی سنٹرل سیٹ سے ورشا گائیکواڈ کو امیدوار بنائے جانے پر مسلمانوں میں ناراضگی، سینئر رہنماعارف نسیم خان نے انتخابی مہم چلانے سے کیا انکار

ممبئی، 27 اپریل:۔

لوک سبھا انتخابات2024 کے دوسرے مرحلے کی پولنگ مکمل ہو گئی ہے۔ایک طرف انڈیا اتحاد اپنے امیدواروں کی جیت کے دعوے کر رہا ہے وہیں بی جے پی چار سو پار کے نعرے لگا رہی ہے۔ مہاراشٹر میں دوسرے مرحلے  میں ووٹنگ ہوئی ہے دریں اثنا کانگریس کے ذریعہ مسلم اکثریتی علاقے سے کسی مسلم کو امیدوار نہ بنائے جانے پر مسلمانوں میں ناراضگی پنپ رہی ہے۔ مسلم علاقوں میں اب یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کانگریس کو مسلم ووٹ چاہئیے، امیدوار کیوں نہیں؟۔ اس سوال نے اس وقت اور شدت اختیار کر لی جب کانگریس پارٹی کی جانب سے شمالی ممبئی سنٹرل سیٹ سے ورشا گائیکواڈ کو امیدوار بنایا گیا۔

جس کے بعد مسلم علاقوں میں اور بعض مسلم قائدین کی جانب سے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کا ایک طبقہ اس سے ناراض ہے کہ اس نشست سے کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا جانا چاہئے تھا۔ مگر کانگریس نے ایسا نہ کرتے ہوئے، یہاں سے ورشا گائیکواڈ  کوٹکٹ دیا۔

بتادیں کہ اس نشست سے ممبئی کانگریس کے ایک سینئر لیڈر عارف نسیم خان کا نام کی چرچہ تھی اور امید کی جا رہی تھی کی یہاں سے عارف نسیم کو ٹکٹ دیا جائےگا۔ ورشا گائیکواڈ  کوٹکٹ دیئے جانے کے بعد اب عارف نسیم خان نے انتخابی تشہیری مہم میں حصہ لینے سے انکار کر دیاہے۔

اس ضمن میں مہاراشٹر کانگریس کے کارگزار صدر  اور سابق کابینی وزیر عارف نسیم خان نے جمعہ کو پارٹی کی طرف سے اپوزیشن بلاک مہا وکاس اگھاڑی کی طرف سے ریاست میں لوک سبھا انتخابات کے لیے کسی بھی مسلم امیدوار کو کھڑا نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو بتایا کہ وہ انتخابی مہم سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

سابق ریاستی وزیر نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی، جس میں کانگریس ایک اہم حصہ ہے، نے مہاراشٹر میں ایک بھی مسلم امیدوار کو نامزد نہیں کیا ہے، جس میں 48 لوک سبھا سیٹیں ہیں، جو اتر پردیش (80) کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ کئی مسلم تنظیمیں، قائدین اور پورے مہاراشٹر کے پارٹی کارکنان یہ توقع کر رہے تھے کہ کانگریس اقلیتی برادری سے کم از کم ایک امیدوار کو نامزد کرے گی، لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔ اور اب وہ پوچھ رہے ہیں کہ، "کانگریس کو مسلم ووٹ چاہئیے، امیدوار کیوں نہیں؟”

عارف نسیم نے اپنے خط میں کہا کہ میرے پاس مہاراشٹر میں مسلمانوں اور ان کی تنظیموں کی طرف سے اس اس ضمن میں اٹھائے جا رہے سوالات  کہ کسی بھی مسلم امیدوار کو کھڑا کیوں نہیں کیا گیا ،کا جواب نہیں ہے اس لیے میں نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران پارٹی کے لیے انتخابی مہم میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی خان نے کہا کہ وہ مہاراشٹر کانگریس مہم کمیٹی سے بھی استعفیٰ دے رہے ہیں۔