یوپی: طالب علم نے ‘جئے شری رام’ لکھ کر امتحان کیاپاس ، دو پروفیسرز معطل

لکھنؤ،نئی دہلی ،27 اپریل :۔

مذہبی رنگ معاشرے میں کتنا گہرا ہو گیا ہے اس کا اندازہ لگانا اب مشکل ہو رہا ہے۔خواہ وہ طالب علم ہوں یا پروفیسر سب کے ذہن میں مذہب کا رنگ بہت گہرا ہو گیا ہے۔اتر پردیش میں  ویر بہادر سنگھ پوروانچل  یونیور سٹی کے امتحان میں ایک حیران کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں امتحان کے پرچے میں سوال کے جواب کی جگہ ایک طالب علم نے ’جے شری رام ‘ لکھ دیا اور اس سے مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ پروفیسر نے امتحان میں اسے پاس بھی کر دیا۔یہی نہیں اس نے جواب کی جگہ کرکٹروں کے نام بھی لکھے تھے۔

تاہم اب اس معاملے میں ایکشن لیا گیا ہے۔ جونپور میں ریاست کے زیر انتظام ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی کے دو پروفیسروں کو گانوں، موسیقی اور مذہبی نعروں کے ساتھ لکھی گئی جوابی پرچوں پر نمبروں کے بدلے طلباء سے پیسے لینے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے۔

طلبہ لیڈر دیویانشو سنگھ نے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، گورنر اور وائس چانسلر کو بھیجے گئے خط میں الزام لگایا تھا کہ یونیورسٹی کے کچھ عہدیداروں کی  ساز باز سے صفر نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کو 60 فیصد سے زیادہ نمبروں سے پاس کیا گیا۔

وائس چانسلر وندنا سنگھ نے کہا، "یہ الزام تھا کہ طالب علموں کو زیادہ نمبر دیے گئے ہیں، اس لیے ہم نے ایک کمیٹی بنائی، اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ طلبہ کو زیادہ نمبر دیے گئے ہیں۔”

جب ان سے مذہبی نعروں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے جئے شری رام کے جواب کے ساتھ کاپی نہیں دیکھی ہے، لیکن ایک کاپی ایسی ہے جس میں ایسا کوئی جواب نہیں ہے جس کی بنیاد پر طالب علم کو نمبر دیے گئے۔ تحریر بھی زیادہ واضح نہیں تھی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق  جوابی شیٹس میں جہاں ‘فارمیسی بطور کیریئر’ کے جوابات کے درمیان ‘جے شری رام’ لکھا ہوا ہے۔ اس جواب میں ہاردک پانڈیا، وراٹ کوہلی اور روہت شرما جیسے کرکٹروں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔گزشتہ روزبدھ کو امتحان کمیٹی کی میٹنگ میں ایگزامینرز ڈاکٹر ونے ورما اور منیش گپتا کو معطل کر دیا گیا۔

وائس چانسلر نے کہا کہ "اساتذہ کو خبردار کیا گیا ہے تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ کمیٹی نے اس میں ملوث اساتذہ کو برطرف کرنے کی سفارش کی ہے، لیکن ماڈل ضابطہ اخلاق اپنی جگہ پر ہے اور انتخابی ضابطہ کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔