کام کرنے والی خواتین کو ان کی حفاظت کے لیے ٹریک کیا جائے گا: شیوراج چوہان

مدھیہ پردیش، جنوری 13: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ ایک ایسا نظام بنایا جائے گا جس کے تحت کام کے لیے گھر سے باہر جانے والی عورت کو پولیس اسٹیشن میں اپنا اندراج کروانا پڑے گا اور اسے اس کی حفاظت کے لیے ٹریک کیا جائے گا۔

پیر کے روز ’’سمّان‘‘ کے نام سے خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق آگاہی پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ان خواتین کو ایک ہیلپ لائن نمبر فراہم کیا جائے گا، جس کی مدد سے وہ تکلیف میں ہونے پر مدد کے لیے کال کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوامی نقل و حمل کی گاڑیوں میں بھی ایمرجنسی بٹن لگانا لازمی کرے گی۔

چوہان نے خواتین کی شادی کی کم سے کم عمر بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ انھوں نے کہا ’’مجھے لگتا ہے کہ بیٹیوں کی شادی کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 سال کردی جانی چاہیے۔ میں اس کو بحث کا موضوع بنانا چاہتا ہوں اور قوم اور ریاستوں کو اس پر غور کرنا چاہیے۔‘‘

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی گذشتہ سال یوم آزادی کی تقریر کے دوران کہا تھا کہ حکومت خواتین کی شادی کی عمر پر نظرثانی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔

پیر کے روز ’’سمّان‘‘ پروگرام کی افتتاحی تقریر کے دوران مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی نے نشان دہی کی کہ ریاست میں عصمت دری کے واقعات میں 19 فیصد، اغوا میں 23 فیصد، رحم مادر میں بچیوں کے قتل میں 20 فیصد اور جنسی ہراسانی میں 14 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ 7،100 لاپتہ لڑکیوں کا سراغ لگایا گیا ہے اور انھیں ان کے اہل خانہ تک پہنچایا گیا ہے۔

دریں اثنا کانگریس کے سابق وزیر مملکت پی سی شرما نے کہا کہ صرف قانون وضع کرنے سے خواتین کو زیادہ محفوظ نہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سے اداکارہ کنگنا راناوت کی بات پر غور کرنے کی اپیل کی، جس نے خواتین کے خلاف عصمت دری اور تشدد کے الزامات میں سزائے موت کی حمایت کی ہے۔