مدھیہ پردیش: بی جے پی ایم ایل اے کے بیٹے نے آدیواسی شخص پر گولی چلائی

نئی دہلی، اگست 5: مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ایم ایل اے کے بیٹے نے جمعرات کو سنگرولی ضلع میں ایک آدیواسی شخص کو جھگڑے کے بعد گولی مار دی۔

وویکانند ویشیا، بی جے پی کے رکن اسمبلی رام للو ویشیا کے بیٹے ہیں جو سنگرولی اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سنگرولی) شیو کمار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’ملزم، جو ایم ایل اے کا بیٹا ہے، فی الحال ایک اور شخص کے ساتھ فرار ہے۔ ہم نے ان کی گرفتاری پر 10,000 روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔‘‘

اخبار کے مطابق جمعرات کو ویشیا اپنی کار میں تھا، جب ایک دوسری کار میں سوار مردوں کے ایک گروپ کے ساتھ ایک تنگ سڑک پر گزرنے پر جھگڑا ہوا۔ آدیواسی آدمی سوریہ کمار کھیروار بھی اس گروپ میں شامل ہو گیا، جب اس نے اپنے بھائیوں آدتیہ اور راہل کھیروار کو جھگڑے میں دیکھا۔

اس نے بتایا کہ ’’لڑائی بڑھ گئی اور میرے بھائیوں پر حملہ کیا گیا۔ میں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی، پھر میں نے گولی چلنے کی آواز سنی اور دیکھا کہ ایم ایل اے کا بیٹا وویکانند بندوق پکڑے دوسری کار کے اندر بیٹھا ہوا تھا۔‘‘

موربا پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر اشوک سنگھ پریہار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ کھیروار کو دائیں کلائی پر گولی لگی ہے اور اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

پولیس نے وویکانند ویشیا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش)، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

ویشیا فی الحال گذشتہ سال جولائی میں ایک فارسٹ گارڈ پر حملہ کرنے اور فائرنگ کرنے کے ایک اور کیس میں ضمانت پر رہا ہے۔ ویشیا نے فروری میں مقامی عدالت میں خودسپردگی کی تھی۔

تاہم اپنی عدالتی حراست کے دوران، وہ ضمانت ملنے سے پہلے طبی بنیادوں پر 45 دنوں تک سرکاری اسپتالوں میں رکھا گیا تھا۔

کانگریس لیڈر کمل ناتھ نے جمعہ کو کہا کہ بی جے پی لیڈر آدیواسی برادری کو ستانے میں ایک دوسرے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

پچھلے مہینے ریاست کے سدھی ضلع میں ایک آدیواسی شخص کے اوپر اونچی ذات کے آدمی نے پیشاب کر دیا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو نے اپوزیشن کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا جس کے بعد پولیس نے ملزم پرویش شکلا کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ اور درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

شکلا مبینہ طور پر حکمراں بی جے پی کا رکن ہے۔ کچھ دن بعد متاثرہ دشمت راوت نے مدھیہ پردیش حکومت سے شکلا کو رہا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ اب شکلا کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے۔

دریں اثنا مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے جمعہ کو یقین دلایا کہ ویشیا کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور قانون اپنا کام کرے گا۔