پیشہ ورانہ اورہُنرمندی پر مبنی کورس : بیچلر آف ووکیشن

بارہویں کامیاب طلبہ کے لیے تین سالہ گریجویشن ، تعلیم کے ساتھ آمدنی کا ذریعہ

مومن فہیم احمد عبدالباری ،بھیونڈی

 

بیچلر آف ووکیشن کیا ہے؟
پیشہ ورانہ یا ہنر پر مبنی تعلیم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ اہم ہوتی جا رہی ہے۔ بی ووک (بیچلر آف ووکیشن) ہندوستان میں ایک ابھرتا ہوا کورس ہے جس کا مقصد امیدواروں کو کسی خاص تجارت کے لیے درکار مناسب مہارت مہیا کرنا ہے۔ یہ کورس روایتی تعلیمی پروگراموں سے مختلف ہے کیونکہ یہ صرف نظریاتی تعلیم (Theoratical) پر توجہ دینے کے بجائے عملی سرگرمیوں پر مبنی (Practical based) کورس ہے۔ B.Voc. ایک تین برس کی مدت پر مشتمل ہے انڈرگریجویٹ کورس ہے جس میں صحت کی دیکھ بھال، فوڈ ٹکنالوجی اور مہمان نوازی سے لے کر تخلیقی شعبوں جیسے گرافک ڈیزائننگ، بیوٹیشئین اور صحت وغیرہ جیسے وسیع شعبوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ عام ڈگری کورسز کے بر عکس B.Voc کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ایک امیدوار کے پاس پروگرام کے دوران متعدد خارجی نکات
(Exit Points) ہوتے ہیں جہاں وہ ایک، دو سال کے بعد بھی سرٹیفکیشن کا اہل ہوتا ہے۔ جس کی بناء پر اسے مارکیٹ یا انڈسٹری میں روزگار کے مواقع دستیاب ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی امیدوار اپنا BVoc کورس مکمل نہیں بھی کرتا ہے تو اسے پہلے سال کی کامیابی یا دوسرے سال کامیابی کے بعد ایڈوانس ڈپلوما دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے کام کا تجربہ حاصل ہوتا ہے اس سے نوکری ملنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ہندوستان میں مختلف یونیورسٹیز اور کالیجس بی ووک کے مختلف کورسیس کی تعلیم دیتے ہیں۔ ان کورسیس میں داخلے، اہلیتی امتحانات، فیس اور دیگر شرائط مختلف ہو سکتی ہیں۔ ان میں چند ایک درج ذیل ہیں۔
اہلیت: بی ووک کے تین سالہ کورس میں داخلہ لینے کے لیے ایک امیدوار کا کسی بھی مسلمہ یونیورسٹی سے کم از کم پچاس (کچھ کورسیس کے لیے ساٹھ) فیصد مارکس سے بارہویں، انٹر میڈیٹ یا اس کے مساوی امتحان کامیاب ہونا لازمی ہے۔ یوں تو عموماً کورسیس میں داخلے کے لیے کسی بھی فیکلٹی اور مضمون کے امیدوار کی کوئی قید نہیں ہے لیکن چند ایک کورسیس کے لیے کچھ مخصوص مضامین لازمی ہیں۔ اس لیے درخواست دینے سے پہلے امیدوار کے لیے بہتر ہے کہ وہ کورس کے بارے میں یونیورسٹی یا کالج کی ویب سائٹ سے مکمل معلومات حاصل کرلے۔
درکار مہارتیں: BVoc کورس ان امیدواروں کے لیے زیادہ موزوں ہے جو نظریاتی تعلیم (Theory) کی بجائے عملی تربیت (Practical) فراہم کرنے والے کورسز پر فوکس کرتے ہوئے اپنے روزگار کے مواقع کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ کچھ مہارتیں جو اس کورس کے لیے درکار ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
٭ محنتی اور صبر آزما: پڑھائی کے ساتھ ساتھ اس کورس میں عملی تربیت پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے جس کے تحت مختلف کورسیس میں کمپنیوں میں بحیثیت انٹرن بھی کام کرنا ہوتا ہے اور اس کے علاوہ ہفتہ میں دو سے تین دن کالج بھی اٹینڈ کرنا ہوتا ہے اس لیے امیدوار کا محنتی اور صبر آزما ہونا لازمی ہے۔
٭ توجہ مرکوز: امیدوار نے جس کورس میں داخلہ لیا ہے اس کی تعلیم کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل میں دلچسپی اور توجہ دینا ایک اہم شرط ہے کیوں کہ اس کورس کی تکمیل کے بعد امیدوار کو ’انڈسٹری ریڈی ‘یعنی صنعتوں یا کمپنیوں میں عملی کام کے لیے تیار ہنر مند شخص سمجھا جاتا ہے۔
٭ پرعزم و پر اعتماد: بارہویں کامیاب طلبہ کے لیے پڑھائی کے ساتھ ہفتے میں چار سے پانچ دن کمپنی، فیکٹری یا صنعت میں چھ تا آٹھ گھنٹے کی نوکری کرنا ابتدا میں گراں اور مشکل محسوس ہوتا ہے۔ کئی امیدوار کچھ دنوں کے بعد اس بوجھ کو برداشت نہیں کرپاتے اور درمیان میں ہی یہ کورس چھوڑ دیتے ہیں۔ اس لیے امیدوار کو داخلہ لیتے وقت ہی اس کی تکمیل کا عزم کرلینا چاہیے اور کورس کو ہر صورت میں مکمل کرنا چاہیے۔
٭ ٹیم ورک کی صلاحیت: امیدوار میں یہ قابلیت ہونی چاہیے کہ وہ ٹیم کے ساتھ مل جل کے مسائل کو حل کرنے والا ہو۔ عام طور پر اس طرح کے کورسیس پیشہ ورانہ مہارت یا ہنر مندی سکھاتے ہیں جس میں لوگوں کے علاوہ مختلف مشینوں سے بھی واسطہ پڑتا ہے اس لیے ٹیم ورک ایک اہم مہارت ہے جو اس کورس کے لیے درکار ہے۔
٭ نئی تکنیک سیکھنے کے لیے تیار: یہ کورس انڈسٹری اورینٹیڈ ہے یعنی اس کورس کی تکمیل کے بعد امیدوارکو کسی کمپنی یا صنعت سے وابستہ ہونا لازمی ہے ایسی صورت میں امیدوار کو ہمہ وقت نئی تکنیکیں سیکھنے اور اپنے آپ کو کاروبار کے نئے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے تیار رکھنا چاہیے۔ تیز رفتار تکنیکی ترقی کی اس دنیا میں روزانہ نئی نئی ایجادات اور آئیڈیاز سے ہم آہنگ ہونے کی صلاحیت اس کورس کی ایک اہم خصوصیت ہے۔
٭ پیشہ ورانہ اخلاقیات و اقدار کا حامل ہونا: یہ کورس پبلک ریلیشن اور پروفیشنلزم جیسی صلاحیتوں کو جلا بخشتا ہے کیونکہ عام طورپرایک پروفیشنل کو صارفین سے رابطہ کرنا پڑتا ہے جس کے لیے پیشہ ورانہ اخلاقیات و اقدار کا حامل ہونا لازمی ہے۔ B.Voc. کا نصاب: B.Voc. کورس تین سال کی مدت کا ہے جسے چھ سمسٹر میں تقسیم کیا گیا ہے۔ BVoc کا نصاب صنعت پر مبنی ہے جس میں تقریبا چالیس فیصد نظریاتی تعلیم (تھیوری) اور ساٹھ فیصد پیشہ ورانہ تربیت (عملی/پریکٹیکل ) شامل ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ باقاعدہ نصاب کا مطالعہ کرنے کے علاوہ ، تمام طلبا کو ہر سمسٹر میں کم سے کم چار سے آٹھ ہفتوں تک صنعتی تربیت یا پروجیکٹ کے کام سے گزرنا پڑتا ہے۔ B.Voc. کورس کی فیس: B.Voc. کورس کی فیس کورسیس اور کالیجس کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ لیکن امیدوار کو یہ سہولت حاصل ہے کہ وہ تعلیم کے ساتھ روزگار سے بھی وابستہ رہ سکتا ہے، عملی تربیت کے لیے جس کمپنی میں بطور انٹرن تربیت حاصل کرتا ہے وہاں سے اسٹائی فنڈ کے طور پر ماہانہ بارہ تا پندرہ ہزار روپئے بھی ملتے ہیں جس سے کورس کی فیس بآسانی ادا کی جاسکتی ہے۔ B.Voc. کے تحت چند مخصوص کورسیس (اسپیشلائزیشن) :
ریٹیل مینجمنٹ،فیشن ٹیکنالوجی اور ملبوسات کی ڈیزائننگ، طباعت اور اشاعت، مہمان نوازی اور سیاحت، نامیاتی زراعت، ویب ٹیکنالوجی، آٹو موبائیل، ریفریجریشن اینڈ ائیر کنڈیشننگ، فوڈپروسیسنگ و کوالیٹی منیجمنٹ، اپلائیڈ کمپیوٹر ٹیکنالوجی، ڈیٹا انالیسیز، ہیلتھ کئیر، فوڈ سائنس، سافٹ وئیر ڈیویلپمنٹ، گرین ہاؤس ٹیکنالوجی، تھیٹرس و ایکٹنگ، میڈیکل لیب ٹیکنالوجی، مٹی اور پانی کا تحفظ، بیوٹی اور ویل نیس(خوبصورتی و تندرستی)، انٹیرئیر ڈیزائننگ وغیرہ۔ ان کے علاوہ بھی کئی کورسیس ہیں لیکن امیدوار کو یہ یاد رکھنا ہوگا کہ اسے جس کورس میں داخلہ لینا ہے وہ کورس کس یونیورسٹی یا کس کالج میں جاری ہے۔ مضامین اور نصاب کی تفصیل کورس کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے اس لیے اپنے منتخبہ کورس اور کالج کی ویب سائٹ سے امیدوار مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ B.Voc کورس کی تکمیل پر ملازمت کے مواقع: B.Voc. کورس کی تکمیل پر کون سے شعبوں میں ملازمت کے مواقع دستیاب ہیں؟ اور وہ کمپنیاں ہیں جو بحیثیت انٹرن اور کورس مکمل ہونے کے بعد روزگار فراہم کرتی ہیں۔ بی ووک کورس کامیاب امیدوار اپنے تخصص کی بنا پر درج ذیل حیثیتوں سے کام کرسکتا ہے۔
٭ کمپیوٹر آپریٹر: کمپیوٹر آپریٹر ایک پیشہ ور ہوتا ہے جو کمپیوٹروں کے چلانے کی نگرانی کرتا ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کمپیوٹر نظام مناسب طریقے سے چل رہے ہیں۔ کمپیوٹر آپریٹر کے روزانہ کاموں میں ڈاٹا بیک اپ، پرنٹرز، سائیکلنگ ٹیپ یا دیگر میڈیا وغیرہ کا انتطام سنبھالنا وغیرہ شامل ہے۔
٭ اکاؤنٹنٹ: اکاؤنٹنٹ حساب کتاب کا تجزیہ کرکے کمپنی کے مالی اقدامات سے متعلق مشورے دیتا ہے۔ ایک اکاؤنٹنٹ کمپنی کی مالی حیثیت کا خلاصہ پیش کرتا ہے، بیلنس شیٹ، پرافٹ اینڈ لاس گوشوارے وغیرہ تیار کرتا ہے۔
٭ فوڈ ٹکنالوجسٹ: فوڈ ٹکنالوجسٹ فوڈ پروڈکٹس کی موثر ترقی، تیاری اور ترمیم کا ذمہ دار ہے۔ ایک ماہر فوڈ ٹیکنولوجسٹ کچن اور فیکٹریوں سے لے کر دفاتر اور لیب تک مختلف کام انجام دیتا ہے۔
٭ بیوٹیشن: بیوٹیشین ایک پیشہ ور فرد ہوتا ہے جو عام طور پر سیلون میں کام کرتا ہے تاکہ گاہکوں کو مختلف قسم کی خوبصورتی اور ذاتی نگہداشت کی خدمات فراہم کی جاسکے۔ ایک بیوٹیشین بال، میک اپ، ناخن آرٹ اور پرسنل اسٹائلنگ وغیرہ میں مہارت رکھتا ہے۔
٭ پروڈکٹ ڈیولپمنٹ انجینئر: کسی پروڈکٹ ڈویلپمنٹ انجینئر کی بنیادی ذمہ داری کسی کمپنی کی مارکیٹنگ، سیلز اور مینوفیکچرنگ ڈیپارٹمنٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک پروڈکٹ ڈیزائن تیار کرنا ہے۔
٭ ڈیزائن انجینئر: ایک ڈیزائن انجینئر نئی مصنوعات کے لیے آئیڈیوں کی تحقیق کرتا ہے۔ ڈیزائن انجینئر کسی مصنوعات کی بہتری کے لیے موجودہ مصنوعات اور عمل میں بھی رد وبدل کرتا ہے۔
٭ آٹوموبائل انجینئر: ایک آٹوموبائل انجینئر مختلف گاڑیوں کے ڈیزائن، ترقی، تیاری اور جانچ سے متعلق کام کرتا ہے۔ ایک آٹوموبائل انجینئر کاروں، ٹرکوں، بسوں وغیرہ کی مارکیٹنگ، فروخت اور فروخت کے بعد خدمات بھی انجام دیتا ہے۔
٭ ریسرچ سائنٹسٹ: ایک تحقیقی سائنسدان لیبارٹری پر مبنی تحقیقات اور تجربات سے جمع کی گئی معلومات کے ڈیزائن اور تجزیہ کا ذمہ دار ہے۔ ایک تحقیقی سائنسدان سرکاری لیب، ماحولیاتی تنظیموں، تحقیقی تنظیموں وغیرہ کے لیے کام کرسکتا ہے۔
٭ بائیو کیمسٹ: بائیو کیمسٹ کا بنیادی کام سیل کی نشوونما، نمو، وراثت اور بیماری جیسے جاندار عمل کی کیمسٹری کا مطالعہ کرنا ہے۔ ایک بائیو کیمسٹ نئی دوائیں تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے جو کینسر اور دیگر جان لیوا بیماریوں سے لڑتے ہیں۔
٭ گھریلو ماہر معاشیات: گھریلو ماہر معاشیات ایک ایسا فرد ہوتا ہے جو تغذیہ، انٹیرئیر ڈیزائن، وسائل کے انتظام، خاندانی تعامل، وغیرہ کے شعبوں میں مجموعی طور پر لوگوں اور معاشرے کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
٭ پیشہ ور ٹیچر: ایک پیشہ ور استاد نرسنگ، باغبانی، کمپیوٹر کی مرمت وغیرہ جیسے شعبوں میں طلبا کو پیشہ ورانہ تعلیم فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
ملازمت فراہم کرنے والی اہم کمپنیاں: امول، گودریج، ڈابر انڈیا، پیپسی کو انڈیا، نیسلے انڈیا پرائیویٹ، بریٹانیا، پارلے پروڈکٹس، ٹیلکو، ایل اینڈ ٹی، اشوک لیلینڈ، مہیندرا اینڈ مہیندرا، بجاج، ہونڈا، ٹویوٹا، ماروتی سوزوکی وغیرہ۔
٭٭٭

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 15 تا 21 نومبر، 2020