وسیم احمد کو یو پی ایس سی میں 7واں رینک

محنت و جستجوسے وسیم نے وادی کشمیر کا نام روشن کیا

ندیم خاں، بارہمولہ، کشمیر

پبلک سروس کمیشن سال 2022 کے سول سروسز امتحان سے چند روز قبل جاری کیے گئے نتائج میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ایک 24 سالہ نوجوان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے 7واں رینک حاصل کیا ہے۔ اس سول سروسز امتحان میں جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والی ایک اور امیدوار پرسن جیت کور نے 11 واں رینک حاصل کیا ہے۔ بتا دیں کہ اس امتحان میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے کل 7 امیدواروں نے کامیابی کا جھنڈا گاڑا ہے۔ ان میں ایک جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے خوبصورت علاقے سے تعلق رکھنے والے وسیم احمد بٹ بھی ہیں جنہوں نے یو پی ایس سی 2022 میں 7واں رینک حاصل کیا ہے۔
دعوت نیوز سے خصوصی ملاقات میں وسیم احمد نے یو پی ایس سی کی آل انڈیا رینکنگ میں اتنا اہم مقام حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔
وسیم احمد بٹ نے دعوت نیوز کو بتایا میں اپنے والدین اور دادا کو سول سروسز میں کیریئر بنانے کی ترغیب دینے کا کریڈٹ دیتا ہوں۔ ان کے والد جموں و کشمیر کے محکمہ زراعت میں ملازم ہیں، جب کہ والدہ گھریلو خاتون ہیں۔
24 سالہ وسیم احمد نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی سری نگر سے سول انجینئیرنگ میں بی ٹیک کیا ہے۔ انہوں نے سال 2021 کے یو پی ایس سی امتحان میں 225واں رینک حاصل کیا تھا۔ لیکن اب نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی وسیم احمد کے گھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وسیم احمد کے گھر پر لوگوں کا مبارک بادی دینے کے لیے تانتا بندھ گیا ہے۔ دعوت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم احمد کے والد نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کی کامیابی سے بہت زیادہ خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسیم احمد نے دن رات محنت کر کے اس امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وسیم کے دادا نے بتایا کہ وسیم تقربیاً بیس گھنٹوں تک پڑھا کرتا تھا۔ وسیم کی والدہ نے دعوت نیوز کو بتایا کہ اس نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے راتوں کی نیند حرام کی ہے، اس نے ایمان داری سے محنت کی اور آج اس کا پھل ہمارے سامنے ہے۔
وسیم احمد بٹ نے کہا کہ کسی بھی مقام کو حاصل کرنے کے لیے پڑھائی ہی سب سے ضروری ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے موبائل فون کا کم استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔
وسیم احمد بٹ کہتے ہیں کہ جب میں چھوٹا تھا تو گھر کے سبھی لوگ کہتے تھے کہ میں بڑا ہوکر ڈی ایم بنوں گا۔ پھر جب میں این آئی ٹی سری نگر میں تھا تو مجھے یو پی ایس سی کے بارے میں معلوم ہوا اور پھر اس کے لیے تیاری شروع کی۔ وسیم احمد بٹ نے این آئی ٹی سری نگر سے سول انجینرنگ میں بی ٹیک کے ساتھ گریجویشن کیا اور دلی میں رہتے ہوئے یو پی ایس سی کی تیاری کی۔ 2020میں وسیم احمد بٹ نے اپنی پہلی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے۔
اپنی کامیابی کے بعد وسیم احمد بٹ نے امتحان کے بارے میں کہا کہ ’اگر آپ سول سروسز جیسے امتحان میں شرکت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو آپ کو سنجیدہ ہونا پڑے گا اور ساتھ ہی نظم و ضبط بھی مظاہرہ کرنا پڑے گا، اس کے بغیر آپ امتحان پاس نہیں کر سکتے۔‘ وسیم احمد بٹ نے بتایا کہ انہیں خاندان کی مکمل حمایت حاصل تھی اور ابتدائی ناکامی کے باوجود گھر والے ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔
وسیم بٹ نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایک پرائیویٹ جاب بھی کی تھی لیکن ان کا اصل مقصد یو پی ایس سی کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ آٹھ سے نو گھنٹے پڑھتے تھے۔
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یو پی ایس سی امتحانات کی تیاری کرنے والے طلباء سوشل میڈیا سے دور رہتے ہیں لیکن وسیم احمد اس کی ضرورت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ وسیم احمد ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ چلاتے ہیں اور تیاری کے دوران بھی اسے چلاتے رہے، اس کے باوجود وہ کہتے ہیں کہ موبائل فون سے بچوں کو جتنا دور رکھا جائے اتنا ہی ان کے لیے اچھا ہوگا۔
وسیم احمد کہتے ہیں کہ ’میں موبائل فون اپنے دوستوں سے رابطے میں رکھنے کے لیے استعمال کرتا ہوں۔ میں اس سفر میں الگ تھلگ نہیں رہنا چاہتا تھا اور آج میرے تمام دوست میرے ساتھ ہیں اور میری کامیابی پر خوش ہیں۔ زندگی میں توازن رکھنا بہت ضروری ہے۔‘ وہ کہتے ہیں کہ سول سروس کے تحریری امتحان کے بعد انٹرویو میں مشکل اور پیچیدہ سوالات پوچھے جاتے ہیں۔ امتحان میں ٹاپرز کی درجہ بندی کا فیصلہ تحریری امتحان میں نمبر اور انٹرویو کے نمبروں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ وسیم نے کہا کہ ’’میرا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے کیونکہ ہم سرکاری ملازم ہیں۔ مجھے کام کرنا ہے۔ خاص طور پر قبائلی اور معاشرے کے پسماندہ طبقات کے لیے۔ کشمیر کے لوگ بہت باصلاحیت ہیں، اگر انہیں موقع ملا تو وہ اسے ثابت کریں گے۔
وسیم احمد کا خیال ہے کہ کشمیر کے لوگ مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسروں کے لیے تحریک کا ذریعہ بنتے ہیں۔ دلی میں ہونے کے باوجود جبکہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا گیا، انہوں نے اپنی کلاسز جاری رکھیں۔
اننت ناگ کے قصبہ ڈورو سے تعلق رکھنے والے وسیم احمد نے کہا کہ چھوٹی جگہوں کے رہنے والے لوگوں کے لیے رہنمائی ایک اہم چیلنج ہے۔ اگر آپ ایک چھوٹی جگہ سے تعلق رکھتے ہیں تو سب سے بڑا مسئلہ رہنمائی کا ہوتا ہے اور میں نے بھی اسی مسئلے کا سامنا کیا تھا۔ اس وقت میں ناگپور میں ہوں۔ یہاں بھی اس قسم کے لوگوں کو اسی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
وسیم احمد کہتے ہیں کہ انٹرویو میں ان سے بھارت اور پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سوالات پوچھے گئے۔ بہت سے طلبا جو انٹرویو تک پہنچ کر اپنا خواب پورا نہیں کر سکے ان کے لیے وسیم کا پیغام ہے کہ ’میں دو بار ناکام ہوا لیکن مایوس نہیں ہوا بالآخر کامیاب ہوا۔ لہٰذا محنت سے جی نہیں چرانا چاہیے اور نہ مایوس ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ وسیم احمد بٹ کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والی پرسن جیت کور نے بھی اس امتحان میں 11واں رینک حاصل کیا ہے۔سول سروسز امتحان میں جموں وکشمیر کے جن امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے ان میں وسیم احمد بٹ، پرسن جیت کور، نتن سنگھ، نوید احسان بٹ، منان احمد بٹ، عرفان چودھری اور نرواناہوہنس شامل ہیں۔ ان تمام ہونہار طلبہ وطالبات کو دعوت نیوز کی طرف سے کامیابی بہت بہت مبارک ہو۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 04 جون تا 10 جون 2023