دہلی کے یوپی بھون  میں جنسی ہراسانی،مہارانا پرتاپ سینا کے  عہدیدار راجیہ وردھن سنگھ پرالزام

دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کی ،یوگی حکومت بیک فٹ پر، معاملے کو چھپانے کی کوشش، 3 افسران معطل

نئی دہلی،31مئی :۔

دہلی کے یوپی بھون (سنگم) میں ایک شرمناک معاملہ سامنے آیا ہے ۔ایک  اداکارہ کےعہدیداروں پر  جنسی استحصال کا الزام عائد کرتے ہوئے دہلی پولیس کے پاس شکایت درج کرائی ہے ۔حیران کن معاملہ یہ ہے کہ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر گزشتہ کئی دنوں سے خبریں موضوع بحث ہیں مگر یو پی کی یوگی حکومت  اس معاملے کو چھپانے کی کوشش کرر رہی ہے ۔معاملے میں یوگی حکومت بیک فٹ پر آ گئی ہے  ۔ اس سلسلے میں دباؤ کے بعد یوپی حکومت نے یوپی بھون کے عہدیداروں کو معطل کر دیا ہے۔ جبکہ دہلی پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق نئی دہلی کے یوپی بھون میں ایک اداکارہ کے ساتھ جنسی ہراسانی کے معاملے میں یوپی حکومت نے معاملے سے جلد نمٹنے کے لیے یوپی بھون کے 3 اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ معطل کیے گئے اہلکاروں میں یوپی بھون کے مینجمنٹ آفیسر ڈاکٹر دنیش کمار کروش، سینئر ریسپشنسٹ پارس ناتھ اور جونیئر اسسٹنٹ راکیش کمار سنگھ شامل ہیں۔ انہیں معطل کر کے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نئی دہلی کی ایک اداکارہ نے دہلی کے چانکیہ پوری پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی ہے، جس میں اس نے مہارانا پرتاپ سینا کے  عہدیدار راجیہ وردھن سنگھ پر اس کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔

اداکارہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کیا اور لکھا کہ میں بھارتی ہندو سینا کی قومی صدر  ، اینٹی نیشنل کرائم بیورو کی رکن  اداکارہ  دہلی کی رہنے والی ہوں ۔  چھوٹ بھیا لیڈر نے نتن گڈکری اور راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے نام پر مجھے یوپی بھون بلایا اور میرے ساتھ  نازیبا سلوک کیا اور میرا استحصال کرنے کی کوشش کی۔

دہلی پولیس  کے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد جیسے ہی یوپی حکومت کو اس کا علم ہوا، اس نے خود کو بچانے اور خود کو صاف ثابت کرنے کے لیے یوپی بھون کے 3 اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ یوپی حکومت نے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ لیکن اس سب کے باوجود یوپی حکومت اس معاملے میں بیک فٹ پر آ گئی ہے۔

یوپی حکومت کو بچانے کے لیے کاغذی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں 27 مئی 2023 کو یوپی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ایس پی گوئل کے دستخط کے تحت ایک خط لکھا گیا ہے، جس میں لکھا گیا ہے، "لوکل کمشنر، حکومت کے خط نمبر-131/RCUP/2023 کے ذریعے۔ اترپردیش، نئی دہلی یہ حقیقت حکومت کے علم میں لائی گئی ہے کہ 26 مئی 2023 کو مسٹر راجیہ وردھن سنگھ پرمار، قومی صدر مہارانا پرتاپ سینا، وی-8، سندھو اپارٹمنٹ، وشمبھر داس مارگ، نئی دہلی، اتر پردیش بھون سنگم، نئی دہلی کے استقبالیہ ڈیسک پر بالترتیب مسٹر پارس ناتھ، سینئر ریسپشنسٹ اور مسٹر راکیش کمار سنگھ، جونیئر اسسٹنٹ سے درخواست کی گئی کہ ایک اعلیٰ افسر کے لیے کمرے کی الاٹمنٹ کی ضرورت کے پیش نظر، ایک عمارت میں کمرہ الاٹمنٹ سے پہلے دکھایا جانا چاہیے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے، “کمرہ نمبر-122 استقبالیہ ڈیسک پر کام کرنے والے اہلکاروں نے ہاؤس کیپنگ ایجنسی کے ذریعے کام کرنے والے آؤٹ سورسنگ ورکر مسٹر نریندر کے ذریعے کھولا تھا۔ کیمرے کی فوٹیج کے مطابق 26 مئی 2023 کو دوپہر 12.22 بجے مسٹر راجیہ وردھن سنگھ پرمار ایک نامعلوم خاتون کے ساتھ پہنچے۔ اور دوپہر 13.05 بجے نامعلوم خاتون کے ہمراہ روانہ ہو گئے۔

خط میں کہا گیا ہے، "ایک نامعلوم خاتون کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت پر، تفتیشی افسر، پولیس اسٹیشن، چانکیہ پوری، نئی دہلی نے 27 مئی 2023 کو کمرہ نمبر کا اعلان کرتے ہوئے دیگر قانونی کارروائیوں کے لیے اگلے احکامات تک سیل کر دیا تھا۔

ڈاکٹر دنیش کمار کروش، مینجمنٹ آفیسر اترپردیش بھون سنگم نے بھی پوری کارروائی کی نگرانی میں پہلی نظر میں سنگین لاپروائی کا مظاہرہ کیا ہے اور مذکورہ واقعہ کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ ڈاکٹر دنیش کمار کروش کی اپنی سرکاری ذمہ داریوں کی انجام دہی میں بے حسی، لاپرواہی… محکمانہ تادیبی کارروائیاں شروع کی جاتی ہیں۔”

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق  اس طرح یوپی حکومت نے یوپی بھون کے 3 عہدیداروں کو معطل کرکے بڑی کارروائی کرنے کا پیغام دیا ہے۔ چونکہ راجیہ وردھن سنگھ پرمار مہارانا پرتاپ سینا کے ہندوتوا لیڈر ہے، اس لیے یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایک اصول کے طور پر، یوپی حکومت کو یوپی بھون اور راجیہ وردھن سنگھ پرمار سے متعلق تین معطل افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے اور انہیں گرفتار کرکے جیل بھیجنا چاہئے۔ لیکن یوپی حکومت اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

راجیہ وردھن سنگھ پرمار پہلی بار یوپی بھون نہیں گئے ہوں گے۔ وہ پہلے بھی گئے ہوں گے، اسی لیے یوپی بھون کے عہدیداروں نے ان کا کھلے دل سے استقبال کیا۔ لیکن اب جب یہ معاملہ پھنس گیا ہے تو یوپی حکومت اس سے جان چھڑا رہی ہے اور یوپی بھون کے عہدیداروں کو معطل کرکے معاملے کو جلد ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ اگر یہی معاملہ کسی دوسری برادری یا کسی اور ذات کے فرد سے متعلق ہوتا تو یوگی آدتیہ ناتھ اب تک بلڈوز ہو چکے ہوتے لیکن یوگی آدتیہ ناتھ اپنی ذات کی وجہ سے خاموش ہیں اور وہ اس طرف خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ لیکن ان سب کے باوجود یوپی حکومت اس معاملے میں بیک فٹ پر آ گئی ہے جس کی وجہ سے شرمندگی ہو رہی ہے۔

اس معاملے میں دہلی پولیس نے بڑی تیزی سے کارروائی کی ہے اور ایف آئی آر درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔ دہلی پولیس راجیہ وردھن سنگھ پرمار کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دہلی پولیس نے اس سلسلے میں کئی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔جو راجیہ وردھن سنگھ پرمار کی گرفتاری کے لیے دہلی اور یوپی میں مشورہ دے رہا ہے۔

اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس نے یوپی بھون کے کمرہ نمبر 122 کو سیل کر دیا ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو سکین کرنے میں مصروف ہے۔ یوپی حکومت بھی دہلی پولیس کی اس کارروائی سے خوفزدہ ہے، کیونکہ راجیہ وردھن سنگھ پرمار کی گرفتاری کے بعد بڑے راز کھلیں گے اور بڑے چہرے بے نقاب ہوں گے۔