کورونا وائرس: راجستھان کے وزیر اعلی نے مرکز سے 18 سال سے سے زیادہ عمر کے لوگوں کو مفت ویکسین دینے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، اپریل 22: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بدھ کے روز مرکز سے 18 سال سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے مفت کورونا وائرس ویکسین کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مختلف عمر کے گروپس سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے لیے یکساں پالیسی ہونی چاہیے۔

اب تک مدھیہ پردیش، کیرالہ، چھتیس گڑھ، اترپردیش اور آسام نے اعلان کیا ہے کہ وہ 18 سال سے اوپر کے تمام بالغوں کو مفت کورونا وائرس ویکسین فراہم کریں گے۔

گہلوت نے کانگریس کی مانگ کے مطابق1 مئی سے سینٹر کے 18 سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو ویکسین دینے کے فیصلے کی تعریف کی۔ لیکن انھوں نے متنبہ کیا کہ ’’نوجوانوں کو مفت ویکسین نہ ملنے پر مرکزی حکومت کے خلاف ناراضگی بڑھ جائے گی۔‘‘

سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ کورونا وائرس وبائی امراض کی دوسری لہر، جس میں انفیکشن اور موت دونوں کی شرح بہت زیادہ ہے، انتہائی خطرناک ہے۔ انھوں نے لکھا ’’مریض وقت پر اپنی دوائیں اور آکسیجن حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ وبائی بیماری کی تیسری لہر بھی آ سکتی ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ ہر ایک کو جلد سے جلد ویکسین دی جائے تاکہ اس قسم کے حالات دوبارہ پیش نہ آئیں۔‘‘

گہلوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ مغربی بنگال میں اپنے سیاسی پروگراموں اور ریلیوں کو منسوخ کردیں۔ انھوں نے کہا کہ مودی کو اس کے بجائے طبی اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔

راجستھان کے وزیر اعلی نے کہا ’’ہندوستان کے آکسیجن، دوائیں اور ویکسین تیار کرنے والے سر فہرست ممالک میں شامل ہونے کے باوجود، لوگ ان بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مر رہے ہیں… اس وجہ سے کسی دوسرے ملک میں ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔‘‘

معلوم ہو کہ ویکسینیشن مہم کے تیسرے مرحلے کے تحت ویکسین بنانے والے اپنی آدھی ویکسین ریاستی حکومتوں اور نجی اسپتالوں کو فروخت کرسکتے ہیں۔ مرکز نے کہا کہ وہ صرف 30 کروڑ کمزور افراد کے لیے مفت ویکسین فراہم کرے گا۔ اس کے بعد ویکسین سبسڈی نہیں دی جائے گی کیوں کہ اس وقت وہ جاری ہے۔

دریں اثنا سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ کوویشیلڈ کی خوراکیں ریاستی حکومتوں کو 400 روپے فی خوراک اور نجی اسپتالوں کو 600 روپے فی خوراک میں فروخت کرے گی، جب کہ مرکزی حکومت کے لیے فی خوراک قیمت 150 روپے ہی رہے گی۔