مرکز نے ای ڈی کے سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا

نئی دہلی، جولائی 26: مرکز نے بدھ کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ سنجے کمار مشرا کی مدت ملازمت میں توسیع کا مطالبہ کیا۔

اس ماہ کے شروع میں جسٹس بی آر گوائی، وکرم ناتھ اور سنجے کرول کی بنچ نے مشرا کو 31 جولائی کو استعفیٰ دینے کی ہدایت دی تھی، نومبر میں ان کی تیسری توسیع ختم ہونے سے چار ماہ قبل۔ عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ انھیں نومبر 2021 اور نومبر 2022 میں دی گئی دو توسیع غیر قانونی تھیں۔

فیصلے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ اہم نہیں ہے کہ کون اس عہدے پر فائز ہے، مرکزی ایجنسی ’’ترقی مخالف ذہنیت رکھنے والے خاندانوں کے ایک آرام دہ کلب کی بدعنوانی کا نوٹس لے گی۔‘‘

تاہم بدھ کے روز سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے گوائی کی سربراہی والی بنچ پر زور دیا کہ وہ مشرا کی مدت کار کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی فوری سماعت کرے۔ عدالت نے جمعرات کی سہ پہر 3.30 بجے کیس کی سماعت کرنے پر اتفاق کیا۔

مشرا کو پہلی بار 19 نومبر 2018 کو دو سال کی مدت کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ 2020 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے ان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کی تھی۔

ستمبر 2021 میں سپریم کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ مشرا کی میعاد میں مزید توسیع نہ کی جائے۔ لیکن اس حکم کے باوجود حکومت نے دو آرڈیننس متعارف کرائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹرز کی میعاد پانچ سال تک ہو سکتی ہے۔ اس نے مشرا کو مزید ایک سال تک اس عہدے پر بنے رہنے کے قابل بنایا۔

نومبر 2022 میں حکومت نے ایک بار پھر 1984 بیچ کے انڈین ریونیو سروس کے افسر کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کر دی۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق انھیں 18 نومبر 2023 تک عہدے پر رہنا تھا۔

اس توسیع کو اپوزیشن رہنماؤں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

11 جولائی کو پچھلی سماعت میں عدالت نے کمار کو 31 جولائی تک اپنے عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت دی تھی، جب کہ مرکز نے فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کے ذریعے کیے جانے والے ہم مرتبہ جائزہ کے درمیان نئے سربراہ کی تلاش پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

تین ججوں کی بنچ نے سنٹرل ویجیلنس کمیشن ایکٹ اور دہلی اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو بھی برقرار رکھا، جو مرکز کو جانچ ایجنسی کے سربراہوں کی مدت میں توسیع کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

اس سے پہلے مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ مشرا کی توسیع کو چیلنج کرنے والی درخواستیں سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کی گئی ہیں، کیوں کہ وہ کانگریس اور ترنمول کانگریس کے اراکین کی طرف سے دائر کی گئی ہیں، جن کے رہنماؤں کے خلاف تحقیقات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کر رہی ہے۔

مشرا کے دور میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اپوزیشن کے کئی لیڈروں جیسے کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور ان کے بیٹے راہل گاندھی، ترنمول کانگریس کے ابھیشیک بنرجی، نیشنل کانگریس لیڈر شرد پوار، اجیت پوار، انل دیشمکھ اور نواب ملک کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں۔