کورونا وائرس: ’’دہلی حکومت نے ہمارا آکسیجن ٹینکر لوٹ لیا‘‘، ہریانہ کے وزیر صحت نے لگایا الزام

نئی دہلی، اپریل 21: ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق ہریانہ حکومت نے آج دہلی کے حکام پر الزام عائد کیا کہ وہ آکسیجن کی فراہمی میں ہریانہ کا حصہ چوری کررہے ہیں، جب ریاستوں کو کورونا وائرس وبائی امراض کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کی قلت کا سامنا ہے۔

ریاستی وزیر صحت انل وج نے الزام عائد کیا کہ آکسیجن ٹینکر جو منگل کے روز دارالحکومت کے راستے سے فرید آباد جارہا تھا، اسے دہلی حکومت نے ’لوٹ لیا‘‘۔ وج نے مزید کوئی تفصیل بتائے بغیر کہا ’’ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ ہم اپنا آکسیجن دہلی کو دیں۔‘‘

وج نے کہا کہ ان کی حکومت ہریانہ میں آکسیجن لانے اور لے جانے والے تمام کیریئرز کو پولیس تحفظ کی پیش کش کرے گی تاکہ مستقبل میں ایسا نہ ہونے پائے۔ انھوں نے مزید کہا ’’پہلے ہم اپنی ضروریات پوری کریں گے، پھر دوسروں کو دیں گے۔‘‘

عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت کی طرف سے وج کے ان الزامات پر فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

منگل کے روز حکام نے بتایا کہ دہلی کے اسپتالوں میں بہت جلد طبی آکسیجن ختم ہونا شروع ہوجائے گا ۔ سرکاری سہولیات کی اطلاع کے مطابق ان کے پاس صرف آٹھ گھنٹوں تک کا ہی آکسیجن موجود ہے جب کہ کچھ نجی اسپتالوں میں صرف چار یا پانچ گھنٹے کے لیے ہی آکسیجن موجود تھا۔

دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز قوم سے خطاب میں ہندوستان کے اس طبی بحران کو ’’کورونا وائرس طوفان‘‘ قرار دیا، جو ملک کے صحت کے نظام کو مغلوب کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکز ’’تیزی اور حساسیت‘‘ کے ساتھ آکسیجن پہنچانے کے لیے ریاستی حکومتوں اور نجی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

دریں اثنا ملک میں گذشتہ ایک دن میں 2.95 لاکھ نئے کیسز اور 2،023 اموات درج کی گئی ہیں۔ جنوری 2020 میں وبائی امراض پھیلنے کے بعد سے یہ ملک میں اب تک کا سب سے بڑا یک روزہ اضافہ ہے۔ ملک میں فعال معاملات کی تعداد بھی 21 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔