مودی کے اس بیان کے بعد کہ چین ہندوستانی علاقے میں داخل نہیں ہوا، چین نے وادیِ گلوان پر اپنا دعویٰ کیا

بیجنگ/نئی دہلی، 20 جون: وزیر اعظم نریندر مودی کے یہ کہنے کے بعد کہ ہندوستان میں کوئی غیر ملکی حملہ نہیں ہوا ہے، چین نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ لداخ کی وادی گلوان لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے چینی علاقے میں واقع ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجین نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ وادی گلوان ایل اے سی کے مغربی حصے میں چین کی طرف واقع ہے۔

یہ الزام لگاتے ہوئے کہ رواں سال اپریل سے ہندوستانی سرحدی فوجیوں نے گلوان میں ایل اے سی پر یکطرفہ طور پر مستقل سڑکیں، پل اور دیگر سہولیت تعمیر کیں، ژاؤ نے کہا ’’بہت سالوں سے چین کی سرحدی فوجیں اس خطے میں گشت کر رہی ہیں۔‘‘

ژاؤ نے مزید کہا کہ چین نے متعدد مواقع پر اپنی نمائندگی اور احتجاج درج کرایا تھا لیکن ہندوستان ایل اے سی کو عبور کرنے اور اشتعال انگیزی کرنے میں اور بھی آگے بڑھ گیا تھا۔

ژاؤ نے کہا کہ 6 مئی کی صبح تک ہندوستانی سرحدی دستے، جو رات تک ایل اے سی کو عبور کرچکے تھے اور چین کی حدود میں گھس گئے تھے، انھوں نے قلعہ بندیاں اور رکاوٹیں بنائیں، جس سے چینی سرحدی فوجیوں کی گشت کو روکا گیا تھا۔ زاؤ نے مزید کہا کہ انھوں نے جان بوجھ کر اشتعال انگیزی کی۔

ژاؤ نے کہا ’’چینی سرحدی فوجیوں کو زمینی صورت حال کا جواب دینے اور سرحدی علاقوں میں نظم و نسق اور کنٹرول کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے پر مجبور کیا گیا۔‘‘