مدارس دلتوں اور پسماندہ طبقات کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیتے ہیں، اسی وجہ سے بی جے پی  کو کھٹک رہے ہیں: شاہنواز

لکھنؤ،08مارچ :۔

یوگی حکومت  کے ذریعہ 13 ہزار مدارس کو بند کرنے کی تیاری کی مخالفت کرتے ہوئے   یوپی اقلیتی کانگریس کے چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا ہے کہ مدارس کی فنڈنگ ​​پر سوال اٹھانے سے پہلے بی جے پی کو اپنی فنڈنگ ​​کا ذریعہ پبلک کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس نے دلتوں اور پسماندہ طبقات کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیا، اس لیے بی جے پی مدارس سے ناراض ہے اور مختلف طریقوں سے مدارس کو نشانہ بناتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بی جے پی اب مدارس کی بنیاد پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے؟

اتر پردیش کے اقلیتی محکمہ کے چیئرمین شاہنواز عالم نے مبینہ غیر قانونی مدارس پر اتر پردیش حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی رپورٹ پر یوگی حکومت کی مذمت کی۔اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر شاہنواز عالم نے کہا کہ یوگی حکومت مدارس کی بنیاد پر اپنی سیاسی گاڑی آگے بڑھانا   چاہتی ہے، اس لیے وہ مدارس کو نشانہ بنا رہی ہے، حالانکہ حکومت کا ڈوبنا یقینی ہے۔

مبینہ غیر قانونی مدارس پر تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی رپورٹ پر ریاستی حکومت کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں شاہنواز عالم نے کہا کہ 1999 میں رام پرکاش گپتا کی بی جے پی حکومت اور 2000 میں راج ناتھ سنگھ حکومت نے بھی مدارس کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے ایسی ہی رپورٹیں جاری کی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیپال سے ملحقہ اضلاع میں مدارس غیر ملکی فنڈنگ ​​سے بنائے گئے تھے۔ لیکن اس وقت بھی حکومت ان الزامات کی حمایت میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کر سکی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایس آئی ٹی کے عہدیداروں نے یوگی جی کو خوش کرنے کے لئے اس وقت کی رپورٹ دوبارہ جاری کی ہے جس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

شاہنواز عالم نے کہا کہ مدارس، مساجد، مندر یا دھرم شالہ عام لوگوں کے عطیات سے بنائے جاتے ہیں۔ اکثر لوگ دو روپے اور پانچ روپے بھی دیتے ہیں۔ نہ کوئی اس پر نظر رکھتا ہے اور نہ ہی ایسا کرنا ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارس کے فنڈز کے بارے میں پوچھنے سے پہلے بی جے پی کو اپنی فنڈنگ ​​کا انکشاف کرنا چاہئے اور اسے مالی سال 2022-23 میں الیکٹورل بانڈز سے 13 ہزار کروڑ روپے کس نے دیئے اسے عوام کو بتانا چاہئے۔ شاہنواز عالم نے کہا کہ مدارس سے پہلے دلتوں اور پسماندہ لوگوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق نہیں تھا۔ اسی طرح عیسائی مشنریوں کی آمد سے قبل قبائلیوں کے لیے اسکولوں کے دروازے بند تھے۔انہوں نے کہا کہ منو وادی نظام کے حامی آر ایس ایس اور بی جے پی مدارس اور مشنری اسکولوں کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔