طلبہ کي ديني واخلاقي تربيت کا اہتمام ناگزير۔مختصر نصاب کي تجويز

گرمائي تعطيلات ميں بچوں کو کيا پڑھائيں، کيا سکھائيں؟

فاروق طاہر، حيدرآباد

عقائد
1۔ اللہ پر ايمان(توحيد)
2۔ ملائکہ(فرشتوں) پر ايمان
3۔ آسماني کتابوں پر ايمان
4۔ انبياء پر ايمان،نبي کريم صلي اللہ عليہ وسلم کو آخري نبي ماننا
5۔ يوم آخرت پر ايمان
6۔ تقديرالہي اور احکام الہي پر ايمان(قضاء و قدر پر ايمان)
عقيدہ مسلمان کي پہچان ہے اس کا تعارف ہے، اس ليے ضروري ہے کہ ہم اپنے بچوں کو کم از کم ايمان اور اسلامي علوم کي بنيادي باتيں سکھا ديں تاکہ ان کے معصوم دلوں ميں اسلام کي محبت پيدا ہوجائے اور وہ اپني آنے والي زندگي ميں دين اسلام پرمضبوطي سے عمل پيراء رہيں۔ نبي کريم صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا ’’اگر اللہ کسي کے ساتھ بھلائي کرنا چاہتا ہے تو اسے دين کي سمجھ عطا کرتا ہے۔‘‘ (صحيح البخاري)
II سيرت انبيا ء اور سيرت رسول ؐ
1۔ سيرت رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم اور رسول اللہ صلي اللہ عليہ و سلم کي بنيادي تعليمات
2۔ پچھلے انبياء اور رسولوں کے قصے
نبي کريم صلي اللہ عليہ وسلم کے اسوہ حسنہ اور دوسرے انبيا ء کي زندگيوں سے بہت اعليٰ زندگي کے آداب سيکھے اور سکھائے جاسکتے ہيں۔ اس جانب غايت درجہ توجہ دينے کي ضرورت ہے۔ رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم تمام انسانوں کے ليے ہدايت اور رحمت بناکر بھيجے گئے ہيں تاکہ تمام انسان اپنے مقصد حيات کو پاسکيں اور دنيا و آخرت ميں کاميابي حاصل کرسکيں۔
IIIسيرت صحابہ اور تاريخ اسلام
1۔ صحابہ اکرام رضي اللہ عنہم، اور ممتاز مسلم شخصيات (بادشاہوں، علما) کي زندگيوں سے منتخب واقعات
2۔ قرآني قصے،واقعات کي تعليم۔ جانوروں، پرندوں وحشرات الارض (کيڑوں مکوڑوں) پر مبني اسلامي کہانياں جيسے قرآن ميں چيونٹي،مچھر،مکھي،شہد کي مکھي اور ديگر حشرات کا بيان ملتا ہے۔اس کي اہميت و افاديت پر روشني ڈالي جائے
3۔ اسلام کي عمومي تاريخ
بچوں کو اسلامي علوم پڑھاتے وقت خاص طورپر اسلامي تاريخ پر روشني ڈالنا بہت ضروري ہے۔ بچوں کو تاريخ کے واقعات سے سبق حاصل کرنے کي تعليم دينے کے ساتھ ساتھ انہيں اسلام کے زرين ابواب(فتوحات،علمي ترقي،سائنسي ترقي،اخلاقي عروج وکمال،علم و دولت کي فرواني،تحقيق و دريافت وغيرہ) سے روشناس کرنا بے حد ضرور ي ہے۔طلبہ کو جب اپني عظيم تاريخ کا علم ہوگا تو وہ اپنے آپ پر اور اپنے اسلاف پر بجا طورپر فخر کريں گے۔نسل نو تک اسلام کي عظمت اور اس کي بے مثال تاريخ کو پہنچانا بے حد ضروري ہے تاکہ ملت کے نونہال کسي احساس کمتري کا شکار نہ ہو پائيں۔خيال رہے کہ صرف ماضي پرستي کا طلبہ کواسير نہ کريں۔ماضي کي عظيم روايات کو اپناکر اپنا حال درست کرنے اور مستقبل کو تابناک بنانے پر مائل کريں۔
IV قرآن،اوصاف قرآن
قرآن مجيد کي منتخب سورتوں کا حفظ اور ان کي تفہيم
قرآن کي تلاوت کے آداب
قرآن اللہ تعاليٰ کي کتاب ہے اور يہ مکمل ضابطہ حيات ہے۔زندگي کے تمام مسائل کا حل قرآن مجيد اور سيرت رسول صلي اللہ عليہ و سلم ميں موجود ہے۔ زندگي اور آخرت ميں کاميابي کے ليے ان کا علم حاصل کرنا ضروري ہے۔ قرآن مجيد اللہ کا آخري پيغام ہے جو تمام انسانوں کي ہدايت کے ليے آخري رسول محمد صلي اللہ عليہ وسلم پر نازل کيا گيا۔ نبي اکرم صلي اللہ عليہ وسلم کو اللہ رب العزت نے تمام انسانوں کے ليے رحمت بناکر بھيجا ہے۔ بچوں کو بتايا جائے کہ قرآن اور رسول صرف مسلمانوں کے نہيں ہيں بلکہ تمام انسانوں کے ليے ہے۔ رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا تم ميں بہترين شخص وہ ہے جو قرآن سيکھے اورسکھائے۔ (صحيح البخاري)۔ اللہ کا فضل و کرم ہے کے اب ہمارے بچے اپنے گھروں ميں آرام کے ساتھ صرف چند کلکس پر آن لائن قرآن او ديني علوم سيکھ سکتے ہيں بچوں کو صحيح حصول علوم دين ميں معاون ويب سائيٹس کي معلومات فراہم کي جائے اور گم راہ ويب سائيٹس سے دور رکھنے کي ضرور تاکيد کي جائے۔ صالح اور محفوظ آن لائن ريسورس (وسائل)کي بچوں کو معلومات فراہم کي جائيں۔ سوشل ميڈيا اور انٹرنيٹ کي قباحتوں،گم راہيوں،اخلاقي اور طبي نقصانات سے واقف کروايا جائے۔
V فقہ
ارکان اسلام(اسلام کے پانچ ستون)
طہارت (پاکي)،طہارت کے فوائد و اہميت
1۔ توحيد
2۔ نماز اور وضو کا عملي مظاہرہ
3۔ صوم(روزہ)
4۔ زکوٰۃ و صدقات
5۔ حج
6۔ نماز جنازہ
7۔ اسلام ميں حلال اور حرام غذائيں
بچے والدين کے عادات و کردار کا پرتو ہوتے ہيں۔ بچے ان افعال اور اعمال سے پہلے متاثر ہوتے ہيں جو والدين ان کے سامنے کرتے ہيں۔ والدين اپنے کردار،اعمال اور افعال کي حفاظت کريں تاکہ صالح اقدار ان کے بچوں ميں پروان چڑھ سکيں۔ جس قدر اسلامي تعليمات بچوں کو جلد فراہم کيے جائيں گے بچے انہيں (ان علوم اور تعليمات کو) اتني ہي سرعت سے سيکھتے جائيں گے۔ والدين جتنا جلد ہوسکے اسلامي تعليمات و صالح عادات اور ديگر اسلامي علوم بچوں کو سکھائيں گے تاکہ بچے ان تعليمات اور عادات کو نہ صرف اپنائيں بلکہ تادم زيست ان پر قائم، دائم اور راسخ بھي رہيں۔ اگر والدين بچوں کي ابتدائي عمر ميں يہ عمل نيک انجام دينے ميں کامياب ہوجاتے ہيں جب بچے بڑے ہوجائيں گے ان عادات کو توڑنا اور تعليمات کو پامال کرنا نہ صرف ان کے ليے مشکل بلکہ محال ہوجائے گا۔
VI منتخب احاديث رسول ؐکا مطالعہ
بچوں کے ذہنوں ميں يہ بات بٹھادي جائے کہ جو کچھ ہم سيکھتے ہيں اسے اپني روزمرہ کي زندگي ميں نافذ (عمل کرنا) کرنا لازمي ہے۔ ہمارے ليے نبي اکرم صلي اللہ عليہ وسلم کي ذات ہي کامل اور اعليٰ ترين اسوہ (رول ماڈل) ہے۔ حضرت محمد صلي اللہ عليہ وسلم بني نوع انسان ميں سب سے بہترين انسان اور آخري نبي اور تمام انبياء کے سردار ہيں۔ نبي کريم صلي اللہ عليہ وسلم کے اخلاق مکمل قرآن تھے جيسا کہ عائشہ رضي اللہ عنہا سے کسي نے پوچھا کہ نبي صلي اللہ عليہ وسلم کے اخلاق کيسے تھے،ام المومنين حضرت عائشہ رضي اللہ عنہا نے فرمايا کيا تم نے قرآن نہيں پڑھا ہے۔ ان نکات سے ہمارا بنيادي مقصد اپنے بچوں کے دلوں ميں نبي اکرم صلي اللہ عليہ و سلم کي ذات اورآپ کي سيرت سے والہانہ محبت ولگاؤپيدا کرنا ہے۔ بچوں ميں شوق پيدا کريں کہ آپ صلي اللہ عليہ وسلم کي سيرت کا مزيد علم حاصل کريں۔ انہيں متوجہ کريں کہ سيرت سے ہميں کس طرح نصيحتيں اور زندگي گزارنے کے روشن اصول ملتے ہيں۔ بچوں کو سيرت کے روشن ابواب کا علم فراہم کريں اور انہيں تلقين کريں کہ وہ اپني زندگيوں کو نبي اکرم صلي اللہ عليہ سلم کے نقوش پاء کي روشني ميں بسر کريں۔
VII اسلامي آداب و اخلاق
روزمرہ زندگي کے آداب جيسے کھانے، پينے، سونے، جاگنے، داہنے ہاتھ کے استعمال، بات چيت وغيرہ جيسے مسنون آداب کي تعليمات سے بچوں کے قلب و اذہان کو روشن و منور کريں۔ عمومي اسلامي اخلاق وآداب (تقويٰ، سچائي، امن، اخوت، صبر وشکر وغيرہ)، بري عاداتوں کي قباحتوں کے بارے ميں اسلامي نظريات و تعليمات (جھوٹ، لايعني گفتگو، تضيع اوقات، گپ شپ، غيبت، دھوکا دہي وغيرہ) سے بچوں کو واقف کريں۔ حصول علم کے اسلامي احکامات و نظريات والدين کا احترام اور ان کے احکامات پر عمل کرنے کے بارے ميں اسلامي تعليمات، احکامات و نظريات سے بچوں کو آراستہ کريں۔بزرگوں کي عزت کرنے کے بارے ميں اسلامي تعليمات،احکامات و نظريات کا علم فراہم کريں۔ رشتے داروں،قرابت داروں، پڑوسيوں، مسافروں، اجنبيوں اور بڑوں، چھوٹوں سے پيش آنے کے اسلامي آداب وتعليمات سے بچوں کو متصف کريں۔کم عمري کا علم پتھر کي لکير ہوتا ہے۔ جن بچوں کو ان کي ابتدائي عمروں ميں اچھے اخلاق اور اسلامي طرز زندگي سے متصف کرديا جاتا ہے وہ زندگي بھر اس کي برکتوں سے فيض ياب ہوتے رہتے ہيں۔اس کے علاوہ علم کا حاصل کرنا اور بچوں کو اسلامي آداب سکھانا اللہ تعاليٰ کي طرف سے بے شمار انعامات کا حامل عمل ہے جس کي اسلام ميں بہت زيادہ اہميت و فضيلت ہے۔ان امور کي جانب اساتذہ،والدين اور درس وتدريس وابستہ افراد و ادارے خاص توجہ کريں۔
VIII دعا و اذکار
روزمرہ کي دعائيں اور اذکار (سونے سے پہلے،جاگنے کے بعد کي دعائيں،کھانے سے پہلے اور کھانا کھانے کے بعد کي دعائيں، گھر سے نکلنے کے بعد اور سفر کے وقت کي، بيت الخلا ء ميں داخل ہونے اور بيت الخلاء سے نکلتے وقت کي دعا وغيرہ) بچوں کو ياد دلائيں۔ ان دعاؤں اور اذکار کو معني سے ياد دلائيں اور ان کو بہتر طريقے سے سمجھائيں۔ دعا يقيناً مومن کا سب سے طاقتور ہتھيار ہے۔ اللہ تعاليٰ کا ارشاد ہے : اللہ کو کثرت سے ياد کرنے والے مرد اوراللہ کو کثرت سے ياد کرنے والي عورتوں کے ليے اللہ نے مغفرت اور بڑا اجر مہيا کر رکھا ہے۔(الاحزاب 35)
بچوں ميں دعاء کے ذريعے توکل کي صفت کو پروان چڑھانے پر خاص توجہ ديں۔
(مضمون نگاراديب ومصنف اورماہرتعليم ہيں۔)
(فون نمبر9700122826،)
(اي ميل [email protected]۔)
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت، شمارہ  05 جون تا 11 جون  2022