آل ٹائم اسکول: ہندوستان کا پہلا مفت ورچوئل اسکول

 

عالمی وبا کورونا وائرس نے جہاں نظام صحت سے متعلق عالم گیر سطح پر ایک بحران کی صورت حال پیدا کی ہے، وہیں اس وبا کے دوران کئی مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔ دنیا بھر کی حکومتوں کی پہلی ترجیح اپنے عوام کو کورونا سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ لیکن ملک کی نئی نسل کی تعلیم و تربیت کو یکسر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے میں سیول سوسائٹی اور سماج کے عام افراد بھی بچوں کی تعلیم کے نئے مواقع اور بہتر متبادل کے بارے میں کئی تجربات کر رہے ہیں اس کی ایک بہترین مثال ’’آل ٹائم اسکول‘‘ ہے۔
کورونا وائرس کا قہر اب بھی کئی ملکوں میں جاری ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق کورونا کی اس نئی اقسام میں پھیلنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرنے کی بے انتہا صلاحیت ہے۔ شاید اسی بنا پر ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں کورونا کے زائد کیسوں کی وجہ سے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس تناظر میں بین الاقوامی سطح پر سراہے جانے والے ٹی ای ڈی (TED) اسپیکر ڈاکٹر جواہر نے اسکول ایجوکیشن پلیٹ فارم ’’آل ٹائم اسکول‘‘ (اے ٹی ایس) شروع کیا ہے جس میں نرسری تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے مفت کتابیں، تعلیمی مواد اور ویڈیوز دستیاب ہے۔ جون کے بعد بارہویں کی کلاسیس بھی شروع کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ کورونا کے مسلسل منڈلاتے خطرات کے پیش نظر آل ٹائم اسکول‘‘ طلبہ کو تعلیمی نقصان سے بچانے کا ایک ذریعہ ہے۔ اگرچہ اس پلیٹ فارم میں آن لائن کلاسز کی بہتات ہے تاہم آل ٹائم اسکول کے پریمیم ماڈل نے لاک ڈاؤن کے دوران والدین اور طلبہ کو درپیش مسائل کا تجزیہ پیش کیا ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ طلبہ کو مستقبل میں کن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آل ٹائم اسکول (اے ٹی ایس) کا ایک نظام الاوقات ہے جس میں بروقت کلاسیں، اسمبلی، اساتذہ کے ذریعے براہ راست تدریس اور دیگر آن لائن سرگرمیاں شامل ہیں۔ اس کے اختتام پر مقابلے، پی ٹی ایم اور کوئز کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی طالب علم کسی دن آن لائن کلاسوں میں شرکت نہ کرے تو ایسے طلبہ کے لیے چھوٹی ہوئی کلاس سات دن تک دستیاب رہتی ہے۔ آل ٹائم اسکول ایک پورے اسکول کا ماڈل ہے جہاں اسکول ہی کی طرح براہ راست کلاسوں کے ساتھ مواد بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ طلبہ پریمیم مواد کا انتخاب کر سکتے ہیں، جہاں نرسری تا آٹھویں جماعت تک کا مواد دستیاب ہے۔ اس پلیٹ فارم میں ہفتہ میں ایک بار بچوں کا ٹسٹ بھی ہوتا ہے۔ آل ٹائم اسکول ڈاکٹر جواہر سوریسیٹی کا ایک سماجی منصوبہ ہے جو کہ متوسط اور پسماندہ طلبہ کے لیے ایک پل کا کام کرے گا۔ جو آن لائن مہنگے مہنگے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ جب تک براہ راست اساتذہ سے تعلیم حاصل نہ کی جائے اور انہیں اپنے دوستوں کی رفافت کے ساتھ ساتھ اسکول کا بہتر تعلیمی ماحول میسر نہ آئے تو ان کا سیکھنے کا عمل (Learning Process) ادھورا رہ جائے گا۔ ضروری ہے کہ ایسی راہ تلاش کی جائے جس سے بچوں کو اپنے اساتذہ اور قریبی دوستوں سے محرومی کا احساس بھی نہ ہونے پائے اور ان کا سیکھنے کا عمل بھی برقرار رہے۔ دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ جن طلبہ کو انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہے وہی طلبہ آل ٹائم اسکول اور اس طرح کی اختراعی کوششوں سے استفادہ کر سکتے ہیں جنہیں نیٹ کی سہولت دستیاب نہیں وہ تو ان مواقع سے محروم رہ جاتے ہیں۔ جس سے خدشہ ہے کہ کہیں سماج میں تعلیمی وسائل کی عدم دستیابی اور تعلیمی عدم مساوات کا مسئلہ پیدا نہ ہو جائے۔ آل ٹائم اسکول کے ذریعہ طلبہ اسٹیٹ بورڈ یا نیشنل بورڈ امتحانات میں سے کسی ایک میں شرکت کے لیے انتخاب کر سکتا ہے۔ مزید تفصیلات اس لنک پر ملاحظہ کیجیے
www.alltimeschool.com
***

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، خصوصی شمارہ 4 اپریل تا  10 اپریل 2021