تمل ناڈو کے تھیٹروں نے امن و امان کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے فلم ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ کی نمائش روک دی

نئی دہلی، مئی 8: تمل ناڈو ملٹی پلیکس ایسوسی ایشن نے ممکنہ امن و امان کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ ریاست میں فل ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ کی نمائش روک دے گی۔

سدپٹو سین کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 5 مئی کو نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ اس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ کس طرح کیرالہ کی خواتین کو اسلام قبول کروا کے اسلامک اسٹیٹ دہشت گرد گروپ کے ذریعے بھرتی کیا گیا۔ فلم سازوں نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ کیرالہ سے 32,000 خواتین اسلامک اسٹیٹ میں شامل ہوئی ہیں، لیکن جب ان سے ثبوت مانگے گئے تو انھوں نے ٹریلر میں تبدیلی کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم ’’تین نوجوان لڑکیوں کی سچی کہانیوں پر مبنی‘‘ ہے۔

فلم کے ٹریلر نے غم و غصے کو جنم دیا تھا اور فلم کی ریلیز پر روک لگانے کی درخواستیں سپریم کورٹ اور کیرالہ ہائی کورٹ دونوں تک پہنچ گئی تھیں۔ تاہم دونوں عدالتوں نے حکم امتناعی دینے سے انکار کر دیا تھا۔

اتوار کو تمل ناڈو تھیٹر اور ملٹی پلیکس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر ایم سبرامنیم نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ چند ملٹی پلیکس، جنھوں نے فلم دکھائی تھی، انھوں نے اسے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سبرامنیم نے مزید کہا کہ ’’فلم صرف چند ملٹی پلیکسز میں دکھائی گئی تھی جن کی ملکیت زیادہ تر پین انڈیا گروپ PVR کی تھی۔ مقامی ملکیت والے ملٹی پلیکس نے پہلے ہی فلم نہ دکھانے کا فیصلہ کر لیا تھا، کیوں کہ اس میں کوئی مشہور ستارہ نہیں تھا۔ مثال کے طور پر کوئمبٹور میں اب تک دو شوز ہو چکے ہیں – ایک جمعہ کو اور ایک ہفتہ کو۔ ان لوگوں نے بھی اچھا نہیں کیا۔ اس کو دیکھتے ہوئے تھیٹروں نے فیصلہ کیا کہ احتجاج اور اس طرح کے خطرے سے گزرنا مناسب نہیں ہے۔‘‘

این ٹی کے کی جانب سے دی کیرالہ اسٹوری کی نمائش کے خلاف چنئی، کوئمبٹور، ویلور اور پڈوچیری میں احتجاجی مظاہرے کرنے کے ایک دن بعد فلم کی اسکریننگ روک دی گئی تھی۔

پارٹی لیڈر سیمن نے دی نیوز منٹ کو بتایا کہ ’’اگر فلم کی نمائش جاری رہی تو تمل ناڈو بھر میں NTK ممبران ٹکٹ خریدنا شروع کر دیں گے، تھیٹر میں داخل ہوں گے اور تھیٹر کے اندر احتجاج کریں گے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ یہ فلم مسلمانوں کی تذلیل اور انہیں دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔