اتر پردیش حکومت اسلاموفوبیا پر مبنی متنازعہ فلم ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ کو ٹیکس فری کرے گی

نئی دہلی، مئی 9: یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو اعلان کیا کہ اتر پردیش حکومت فلم ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ کو ریاست میں ٹیکس فری کرے گی۔

وزیر اعلیٰ اور ان کے کابینہ کے ساتھی ایک خصوصی اسکریننگ میں فلم دیکھیں گے۔

سدپٹو سین کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 5 مئی کو ریلیز ہوئی تھی۔ اس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیرالہ کی خواتین کو اسلام قبول کروا کر اسلامک اسٹیٹ دہشت گرد گروپوں کے ذریعے بھرتی کیا گیا۔ فلم سازوں نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ کیرالہ سے 32,000 خواتین اسلامک اسٹیٹ میں شامل ہوئی ہیں، لیکن جب ان سے ثبوت مانگے گئے تو انھوں نے ٹریلر میں تبدیلی کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم ’’تین نوجوان لڑکیوں کی سچی کہانیوں پر مبنی‘‘ ہے۔

آدتیہ ناتھ کا یہ اعلان مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے فلم کے لیے ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان کرنے والی پہلی ریاست بننے کے تین دن بعد آیا ہے۔ اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا تھا ’’ہم نے پہلے ہی مدھیہ پردیش میں مذہب کی تبدیلی کے خلاف ایک قانون بنایا ہے۔ چون کہ یہ فلم اس موضوع پر بیداری پیدا کرتی ہے اس لیے ہر کسی کو یہ فلم دیکھنی چاہیے۔ والدین، بچوں اور بیٹیوں کو اسے دیکھنا چاہیے۔‘‘

جب کوئی فلم ٹیکس فری بنائی جاتی ہے تو اس پر تفریحی ٹیکس نہیں لگایا جاتا جس سے ٹکٹ کی قیمتیں سستی ہوجاتی ہیں۔ عام طور پر وہ فلمیں جو ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتی ہیں وہ تاریخی موضوعات یا سماجی وجوہات سے نمٹتی ہیں جنھیں حکومت آگے بڑھانا چاہتی ہے۔

5 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا تھا کہ فلم نے کیرالہ میں دہشت گردی کی سازشوں کو بے نقاب کیا ہے اور کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ ’’دہشت گردانہ ذہنیت‘‘ رکھنے والے لوگوں کے ساتھ خفیہ سیاسی تعلق رکھتی ہے۔ انھوں نے یہ بیان کرناٹک میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔

دوسری طرف کئی اپوزیشن لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ یہ فلم فرقہ وارانہ منافرت کو فروغ دیتی ہے اور کیرالہ کی مسخ شدہ تصویر پیش کرتی ہے۔

پیر کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت اس فلم کی نمائش پر پابندی عائد کر دے گی۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہا کہ یہ نفرت اور تشدد کے کسی بھی واقعے سے بچنے اور ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

بنرجی نے دعویٰ کیا کہ یہ فلم ریاست کیرالہ کو بدنام کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

اس فلم کو تمل ناڈو میں بھی سخت ردعمل ملا ہے، جہاں ریاستی ملٹی پلیکس ایسوسی ایشن نے امن و امان کے ممکنہ مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی اسکریننگ روک دی ہے۔