بی جے پی کی وسندھرا راجے نے 2020 میں کانگریس کی حکومت بچانے میں مدد کی، اشوک گہلوت کا دعویٰ

نئی دہلی، مئی 8: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے تین لیڈرز بشمول وسندھرا راجے نے 2020 میں کانگریس ایم ایل ایز کی بغاوت کے دوران ان کی حکومت بچانے میں مدد کی تھی۔

جولائی 2020 میں کانگریس لیڈر سچن پائلٹ اور پارٹی کے دیگر 18 ایم ایل ایز نے گہلوت کی قیادت کے خلاف بغاوت کر دی تھی۔ پائلٹ، جو ٹونک اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں، نے مطالبہ کیا تھا کہ انھیں وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔ وہ سیاسی بحران تقریباً ایک ماہ تک جاری رہا اور کانگریس کے ذریعے پائلٹ کے خدشات کو دور کرنے کے لیے پرینکا گاندھی واڈرا، کے سی وینوگوپال اور احمد پٹیل پر مشتمل تین رکنی پینل تشکیل دینے کے بعد ختم ہوا۔ بعد میں پائلٹ کو نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

اتوار کو دھول پور ضلع میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گہلوت نے دعویٰ کیا کہ راجے، سابق اسمبلی اسپیکر کیلاش میگھوال اور قانون ساز شوبھرانی کشواہا کی وجہ سے کانگریس حکومت بچ گئی۔ دھول پور وسندھرا راجے کا آبائی علاقہ ہے۔

سینئر کانگریس لیڈر نے الزام لگایا ’’[مرکزی وزراء] امت شاہ، گجیندر سنگھ شیکھاوت اور دھرمیندر پردھان نے مل کر میری حکومت کو گرانے کی سازش کی۔ انھوں نے راجستھان میں پیسے تقسیم کیے اور اب وہ پیسے واپس نہیں لے رہے ہیں۔ میں حیران ہوں کہ وہ ان سے پیسے واپس کیوں نہیں مانگ رہے ہیں۔‘‘

گہلوت نے کہا کہ راجے اور میگھوال نے ہارس ٹریڈنگ کے خلاف بات کی تھی۔

وہیں وسندھرا راجے نے گہلوت کے اس دعوے کو کو کانگریس حکومت کی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

انھوں نے کہا ’’کوئی میری اتنی توہین نہیں کر سکتا جتنی گہلوت نے کی ہے۔ وہ 2023 کے اسمبلی انتخابات ہارنے کے خوف سے جھوٹ بول رہا ہے اور اس طرح کے جھوٹے الزامات لگائے ہیں کیوں کہ وہ اپنی ہی پارٹی میں بغاوت سے پریشان ہے۔‘‘

گہلوت کے یہ تبصرے اس کے ایک دن بعد آئے جب پائلٹ نے ایک بار پھر راجستھان میں اپنی ہی حکومت کو نشانہ بنایا اور امتحانی سوالیہ پرچہ لیک ہونے کے معاملے میں کارروائی میں تاخیر پر سوال اٹھایا۔

پچھلے مہینے پائلٹ نے بدعنوانی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کانگریس حکومت کے خلاف ایک دن بھر کا انشن رکھا تھا جو مبینہ طور پر اس وقت ہوا تھا جب راجے ریاست کی وزیر اعلیٰ تھیں۔

دسمبر 2018 میں کانگریس کی حکومت بننے کے بعد سے گہلوت اور پائلٹ ریاست میں اقتدار کی لڑائی میں ملوث ہیں۔