جموں و کشمیر: ریاستی پولیس نے علاحدگی پسند تنظیموں کو از سرِ نو زندہ کرنے کی مبینہ کوشش کے الزام میں 10 افراد کو کیا گرفتار

نئی دہلی، جولائی 11: جموں و کشمیر پولیس نے پیر کو علاحدگی پسند تنظیموں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور کل جماعتی حریت کانفرنس کو دوبارہ متحرک کرنے کی مبینہ کوشش کے الزام میں 10 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 121A (جرائم کی سازش) اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا ’’یہ میٹنگ ان دم توڑتی ہوئی تنظیموں کی بحالی کے لیے کام شروع کرنے کی ایک واضح کوشش تھی۔‘‘

پولیس نے بتایا کہ ان افراد کو اتوار کے روز سرینگر کے ایک ہوٹل سے اس وقت حراست میں لیا گیا، جب پولیس نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کچھ ’’سابق دہشت گردوں‘‘ اور ’’سابق علاحدگی پسندوں‘‘ کی میٹنگ کے بارے میں معلومات کی بنیاد پر وہاں تلاشی لی۔

دی ہندو کی خبر کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے ان 10 افراد کی نظر بندی کے فوراً بعد خود کو ان سے الگ کر لیا اور دعویٰ کیا کہ وہ اپنی انفرادی حیثیت میں اس اجلاس میں شرکت کر رہے تھے۔

تنظیم نے کہا کہ ’’یہ کوئی حریت کی میٹنگ نہیں تھی اور نہ ہی حریت قیادت کو اس کا علم تھا۔ دراصل میڈیا کے ذریعے ہی حریت کو اس کا علم ہوا۔ لہٰذا اس سلسلے میں حریت سے محرکات منسوب کرنا محض قیاس اور سراسر بے بنیاد ہے۔‘‘

تنظیم نے مزید کہا کہ یہ لوگ عید ملن کے لنچ میں شرکت کے لیے گئے تھے۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ایک کالعدم تنظیم ہے اور حکام نے 2019 سے حریت کانفرنس کو کوئی میٹنگ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔

اپنے بیان میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ ابتدائی تفتیش سے پتا چلتا ہے کہ یہ 10 افراد غیر ملکی اداروں کے ساتھ رابطے میں تھے اور ان میں سے کچھ ایسے گروپوں کے رکن تھے جو علاحدگی پسندی کا پرچار کرتے تھے، جیسے کشمیر گلوبل کونسل اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ۔

پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسی طرح کی ایک میٹنگ 13 جون کو بھی ہوئی تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔