ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے کیوں کہ تمام ہندوستانی ہندو ہیں: یوگی آدتیہ ناتھ

نئی دہلی، فروری 16: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے، کیوں کہ ملک کے تمام شہری ہندو ہیں۔

آدتیہ ناتھ نے نیوز چینل اے بی پی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ متنازعہ بیان دیا۔ آدتیہ ناتھ نے ٹویٹر پر انٹرویو کا ایک کلپ بھی شیئر کیا۔

آدتیہ ناتھ نے دلیل دی کہ ہندو کی اصطلاح کسی مسلک، مذہب یا فرقے سے وابستہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک ثقافتی اصطلاح ہے۔

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے اے بی پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’جب ہندوستان سے کوئی حج کرنے جاتا ہے تو اسے وہاں ہندو کہہ کر مخاطب کیا جاتا ہے۔ وہاں کوئی اسے حاجی کے طور پر نہیں دیکھتا، کوئی اسے مسلم نہیں مانتا، وہاں اسے ہندو کے نام سے مخاطب کیا جاتا ہے۔ اگر اس تناظر میں دیکھا جائے تو ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے، کیوں کہ ہندوستان کا ہر شہری ہندو ہے۔‘‘

یوگی نے کہا کہ ہندوستان میں پیدا ہونے والے لوگ ہندو کہلاتے ہیں اور اگر کوئی اس کی روشنی میں اپنی شناخت کو دیکھے تو اسے اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

آدتیہ ناتھ نے مزید کہا کہ ’’اگر ہم ہندو کو مذہب، عقیدے اور فرقے سے جوڑتے ہیں تو ہم ہندو لفظ کو سمجھنے میں غلطی کر رہے ہیں۔ ہر ہندوستانی کو آئین کا سب سے زیادہ احترام کرنا چاہیے، جو ہمارا رہنما ہے۔‘‘

انٹرویو میں اتر پردیش کے وزیر اعلی نے یہ بھی دعوی کیا کہ ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کا خیال ایک حقیقت بنے گا کیوں کہ پاکستان بالآخر ہندوستان میں ضم ہو جائے گا۔

’’اکھنڈ بھارت‘‘ ہندوتوا قوم پرستوں کی طرف سے پیش کردہ ایک بیانہ ہے جس کے تحت ان کا ماننا ہے کہ پڑوسی ممالک افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، مالدیپ، میانمار، نیپال، پاکستان اور سری لنکا بھارت کا حصہ بن جائیں گے۔

آدتیہ ناتھ نے انٹرویو میں کہا ’’پاکستان کی روحانی دنیا میں ایک حقیقت نہیں ہے۔ اگر اس کی کچھ حقیقت نہیں ہے، تو ملک کی خوش قسمتی ہے کہ اتنے عرصے تک زندہ رہا۔ یہ (پاکستان) زمین پر اس وقت تک بوجھ رہے گا جب تک وہ موجود رہے گا۔ یہ ان کے مفاد میں ہے کہ وہ جلد ہی ہندوستان میں شامل ہو جائیں۔‘‘