خواتین جو چاہیں پہنیں، یہ ان کا آئینی حق ہے: پرینکا گاندھی واڈرا

نئی دہلی، فروری 9: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کو کہا کہ آئین خواتین کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ جو چاہیں پہنیں۔ ان کا یہ بیان اس تنازعہ کے درمیان آیا ہے کہ کرناٹک کے کچھ کالجز نے طالبات کو کلاس میں جانے سے روک دیا کیوں کہ وہ حجاب میں ملبوس تھیں۔

واڈرا نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’چاہے بکنی ہو، گھونگھٹ ہو، جینز کا ہو یا حجاب، یہ عورت کا حق ہے کہ وہ خود فیصلہ کرے کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہے۔ اس حق کی ضمانت ہندوستانی آئین کے ذریعہ دی گئی ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنا بند کریں۔‘‘

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ہفتے کے روز ان طالبات کی حمایت کا بھی اظہار کیا تھا جو کلاس رومز میں حجاب پہننے کے اپنے حق کے لیے لڑ رہی ہیں۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’’طالبات کے حجاب کو ان کی تعلیم کے راستے میں آنے دے کر ہم ہندوستان کی بیٹیوں کے مستقبل پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ ماں سرسوتی سب کو علم دیتی ہے۔ وہ فرق نہیں کرتی۔‘‘

پچھلے کچھ دنوں سے کرناٹک میں کئی مقامات پر ہندو طلبہ نے حجاب پہن کر کالج جانے والی خواتین کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ منگل کو کرناٹک حکومت نے اعلان کیا کہ ریاست کے تمام ہائی اسکول اور کالج 9 فروری سے تین دن کے لیے بند رہیں گے۔

یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب کچھ مردوں نے حجاب میں ملبوس خواتین کو ہراساں کیا اور زعفرانی جھنڈا لگانے کے لیے کلاس رومز میں گھس گئے۔

دریں اثنا کرناٹک کے پرائمری اور سیکنڈری تعلیم کے وزیر بی سی ناگیش نے کہا کہ کوئی بھی امن و امان کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کسی شرپسند کو نہیں بخشے گی۔

منگل کی شام انھوں نے کہا کہ اس معاملے پر ریاستی حکومت کا موقف واضح ہے اور سب سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔

اس معاملے میں کئی خواتین نے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں جن پر منگل سے سماعت ہو رہی ہے۔