یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کرنے والے سابق آئی پی ایس افسر نے پولیس پر انھیں گورکھپور اور ایودھیا جانے سے روکنے کا الزم لگایا

نئی دہلی، اگست 22: انڈین پولیس سروس کے سابق افسر امیتابھ ٹھاکر نے، جنھوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے سال اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کے خلاف لڑیں گے، کہا ہے کہ پولیس نے انھیں گورکھپور اور فیض آباد جانے سے روک دیا۔

آدتیہ ناتھ 1998 سے 2017 تک مسلسل پانچ مرتبہ گورکھپور سے پارلیمنٹ کے رکن رہے ہیں۔ وہ اس وقت اتر پردیش قانون ساز کونسل کے رکن ہیں۔

ٹھاکر نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جب وہ لکھنؤ سے گورکھپور جانے کی تیاری کر رہے تھے، تو گومتی نگر پولیس نے انھیں بتایا کہ وہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں کر سکتے۔

ٹھاکر نے کہا ’’میں نے ان سے کہا کہ اگر یہ سیکورٹی کا خطرہ ہے تو یوگی آدتیہ ناتھ جی کو کہیں نہیں جانا چاہیے، جب یہ کہا جاتا ہے کہ انھیں آئی ایس آئی اور کئی دوسرے لوگوں کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔ لیکن وہ ادھر ادھر گھومتے ہیں اور ان کے لیے حفاظتی انتظامات کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح مجھے بھی سیکیورٹی دی جائے۔‘‘

سابق آئی پی ایس افسر نے مزید کہا کہ اس نے بعد میں پولیس کو ایک خط لکھا جس میں گورکھپور جانے کی اجازت مانگی گئی جس کے جواب میں پولیس نے ایک ’’عجیب و غریب عذر‘‘ پیش کیا۔

امیتابھ کے مطابق پولیس نے کہا کہ ’’ایک خاتون اور مرد نے سپریم کورٹ کے باہر خودکشی کی کوشش کی تھی۔ اس کی وجہ سے کچھ خواتین میں میرے خلاف غصہ ہے۔‘‘

معلوم ہو کہ 16 اگست کو ایک 27 سالہ مرد اور 24 سالہ خاتون نے سپریم کورٹ کے باہر خود کو آگ لگا لی تھی۔ بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اتل رائے پر 2019 میں اس خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کا الزام ہے۔

ٹھاکر نے کہا کہ اگر اس کیس کی وجہ سے انھیں کوئی خطرہ تھا تو انھیں سیکورٹی دی جانی چاہیے تھی۔ انھوں نے کہا کہ پولیس نے یہ واضح نہیں کیا کہ اسے صرف گورکھپور اور ایودھیا میں کیوں خطرہ ہے۔

18 اگست کو ٹھاکر نے کہا تھا کہ وہ آدتیہ ناتھ کے خلاف الیکشن لڑیں گے اور 21 اگست کو وہ باضابطہ طور پر اس سلسلے میں تیاریاں شروع کریں گے۔

توقع ہے کہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات اگلے سال فروری مارچ میں ہوں گے۔