این سی آر بی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 میں ہندوستان میں خودکشی سے ہونے والی اموات ریکارڈ سطح پر پہنچیں، گھریلو مسائل خودکشی کی سب سے بڑی وجہ

نئی دہلی، اگست 30: نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 میں بھارت میں خودکشیوں کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

گذشتہ سال کے دوران 1.64 لاکھ افراد نے خودکشی کی، جو کہ 2020 کے اعداد و شمار سے 7.2 فیصد زیادہ ہے جب 1.53 لاکھ افراد نے خود کشی کی تھی۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی طرف سے پیر کو جاری کردہ حادثاتی اموات اور خودکشیوں کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں خودکشیوں کی تعداد تقریباً 1.39 لاکھ تھی۔

2021 میں خودکشی کی شرح فی ایک لاکھ آبادی میں خودکشی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد 12 رہی۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق 1967 کے بعد سے یہ خودکشیوں سے ہونے والی اموات کی سب سے زیادہ شرح ہے۔ اس سے قبل اب تک ملک میں خودکشی کی سب سے زیادہ شرح 11.3 فی ایک لاکھ 2010 میں رپورٹ ہوئی تھی۔

ماخذ: نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو۔

مہاراشٹر میں سب سے زیادہ خودکشی کی اطلاع ملی ہے، جہاں 2021 میں 22,207 افراد نے خودکشی کی۔ اس کے بعد تمل ناڈو میں 18,925 خودکشی کے واقعات ہوئے، وہیں مدھیہ پردیش میں 14,965، مغربی بنگال میں 13,500 اور کرناٹک میں 13,056 واقعات ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق ان پانچ ریاستوں میں، ملک میں خودکشیوں سے ہونے والی کل اموات کا 50.4 فیصد حصہ ہے۔

ماخذ: نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو۔

گزشتہ سال ملک میں خودکشی کے ذریعے ہونے والی اموات کی بڑی وجہ گھریلو مسائل اور بیماریاں بتائی گئی تھیں۔ ان وجوہات کا خودکشی کے کل کیسز میں 33.2 فیصد اور 18.6 فیصد حصہ تھا۔

پیشے کے لحاظ سے یومیہ اجرت کمانے والے مزدور مسلسل دوسرے سال خودکشی کرنے والوں میں سب سے بڑا گروہ رہے۔ 42,000 سے زیادہ واقعات میں، 2021 میں 1,64,033 خودکشی کرنے والوں میں سے چار میں سے ایک شخص یومیہ مزدور تھا۔

2020 میں بھی یومیہ اجرت کمانے والوں کی تعداد خودکشی سے ہونے والی اموات میں سب سے زیادہ تھی، جب 153,052 خودکشی کرنے والوں میں سے 37,666 یومیہ مزدور تھے۔

یہ اعداد و شمار اہم ہیں کیوں کہ دو وبائی سالوں کے دوران ہزاروں یومیہ اجرت کمانے والے مزدور اپنی روزی روٹی کھو بیٹھے۔

ماخذ: نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو۔

رپورٹ کے مطابق 2021 میں کھیتی باڑی کے شعبے سے وابستہ کل 10,881 افراد، بشمول 5,563 زرعی مزدور، نے بھی خودکشی کی ہے۔