2018 سے اب تک اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 98 طالب علموں نے خودکشی کی

نئی دہلی، جولائی 27: مرکز نے بدھ کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 98 طلبا نے خودکشی کی ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم سبھاس سرکار نے راجیہ سبھا کے رکن وی شیواداسن کے سوال کے جواب میں یہ جانکاری دی۔

سرکار نے کہا کہ خودکشی کرنے والے طلباء میں سے 39 کا تعلق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے تھا، 25 کا تعلق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور سنٹرل یونیورسٹی سے، چار کا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سے، تین کا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ اور دو کا تعلق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی سے تھا۔

وزیر نے مزید کہا کہ 2023 میں خودکشی کے 20، 2022 میں 24، 2021 اور 2020 میں سات سات، 2019 میں 19، اور 2018 میں 21 واقعات رپورٹ ہوئے۔مرکز نے بدھ کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 98 طلبا نے خودکشی کی ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم سبھاس سرکار نے راجیہ سبھا کے رکن وی شیواداسن کے سوال کے جواب میں یہ جانکاری دی۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے سرکار نے مزید کہا کہ موت کی وجوہات میں پیشہ ورانہ مسائل، تنہائی کا احساس، بدسلوکی، تشدد، خاندانی مسائل اور ذہنی مسائل شامل ہیں۔

وزیر نے یہ بھی کہا کہ ذہنی بیماری کے معاملے سے نمٹنے کے لیے حکومت اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے تعلیمی دباؤ کو کم کرنے کے لیے ایڈوائزری جاری کرنے، ہم مرتبہ کی مدد سے سیکھنے اور علاقائی زبانوں میں تکنیکی تعلیم متعارف کرانے جیسے اقدامات کیے ہیں۔

وزیر نے کہا کہ ’’منودرپن کے نام سے حکومتی اقدام، طلباء، اساتذہ اور خاندانوں کو کووڈ کے وبا کے دوران اور اس کے بعد ذہنی اور جذباتی تندرستی کے لیے نفسیاتی مدد فراہم کرنے کے لیے سرگرمیوں کی ایک وسیع مدد کا احاطہ کرتا ہے۔ وزارت نے اداروں کو اس نظام کو مزید مضبوط بنانے کا مشورہ بھی دیا ہے، جس میں خودکشی کی ممکنہ وجہ سے نمٹنے کے لیے روک تھام اور اس کے تدارک کے اقدامات شامل ہوں گے۔‘‘

دریں اثنا ایک الگ جواب میں سرکار نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ 2019 سے اب تک 34,000 سے زیادہ طلباء نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو چھوڑ دیا ہے۔ ان میں سے 17,000 سے زیادہ طلباء درج فہرست ذات (4,423)، درج فہرست قبائل (3,774) اور دیگر پسماندہ طبقے (8,602) تھے۔

سرکار نے دعویٰ کیا کہ تعلیم چھوڑنے کی وجہ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز میں ملازمت کی پیش کش اور کہیں اور بہتر مواقع کے لیے طلبا کی ذاتی ترجیح ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’’انڈرگریجویٹ پروگراموں میں ڈراپ آؤٹ کی وجہ غلط کورس چننا، ناقص کارکردگی اور ذاتی اور طبی وجوہات ہیں۔‘‘