راجستھان: کوٹی میں 17 سالہ طالب علم نے خودکشی کر لی

نئی دہلی، اگست 5: راجستھان کے کوٹہ میں جمعہ کو 12ویں جماعت کے ایک 17 سالہ طالب علم نے خودکشی کر لی۔

یہ طالب علم جو جوائنٹ انٹرنس امتحان کے لیے کوچنگ کلاس لے رہا تھا، اس سال مارچ میں بہار کے چمپارن ضلع سے کوٹہ آیا تھا۔

کوٹہ میں اس سال اب تک 18 طلباء خودکشی کر چکے ہیں۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب طالب علم، جسے آخری بار جمعہ کی صبح تقریباً 11 بجے دیکھا گیا تھا، نے اپنے والدین کی بار بار فون کالز کا جواب نہیں دیا، جس کے بعد نگراں اس کے کمرے میں گیا اور دروازہ اندر سے بند پایا۔

طالب علم کے ذریعے کالز کا جواب نہ دینے پر نگراں نے معاملے کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس رات 8.30 بجے اس کے کمرے میں داخل ہوئی جہاں اس کی لاش ملی۔ سنگھ نے کہا کہ خودکشی کے پیچھے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

اس ہفتے کوٹہ میں یہ دوسری خودکشی کی اطلاع ہے۔ جمعرات کو ایک اور طالب علم جو میڈیکل کے داخلے کے امتحانات کی تیاری کر رہا تھا، خودکشی کر کے ہلاک ہو گیا تھا۔ منجوت چھابڑا، جو اتر پردیش کے رام پور سے تھا، اس سال کے شروع میں کوٹہ آیا تھا اور نیٹ کی تیاری کے لیے ایک کوچنگ سینٹر میں داخلہ لیا تھا۔

گذشتہ ہفتے مرکز نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 98 طلباء نے خودکشی کی ہے۔ مرنے والے طلباء میں سے 39 کا تعلق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، 25 کا تعلق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور سنٹرل یونیورسٹیز، چار انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، تین انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ اور دو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی سے تھے۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے سرکار نے کہا کہ خودکشی کی وجوہات میں پیشہ ورانہ مسائل، تنہائی کا احساس، بدسلوکی، تشدد، خاندانی مسائل اور ذہنی مسائل شامل ہیں۔