پی ایم مودی نے 14 اگست کو ’’پارٹیشن ہاررز ریممبرنس ڈے‘‘ کے طور پر منانے کا اعلان کیا

نئی دہلی، اگست 14: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اعلان کیا ہے کہ ہندوستان، تاریخ کے ایک تکلیف دہ دور میں شہریوں کی اذیتوں کو یاد کرنے کے لیے 14 اگست کو ’’تقسیم کی ہولناکی کی یاد کا دن‘‘ کے طور پر منائے گا۔

1947 میں ہندوستان کو دو آزاد ملکوں ہندوستان اور پاکستان میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے لاکھوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے اور بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا، خواتین کو اغوا کیا گیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ مانا جاتا ہے کہ اس وقت کم از کم 10 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔

اتوار کو بھارت کے 75 ویں یوم آزادی سے پہلے مودی نے کہا کہ تقسیم کے درد کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ مودی نے ٹویٹ کیا ’’ہماری لاکھوں بہنیں اور بھائی بے گھر ہوئے اور بہت سے لوگ ذہنی نفرت اور تشدد کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہمارے لوگوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی یاد میں 14 اگست کو تقسیم ہاررز ریممبرنس ڈے کے طور پر منایا جائے گا۔‘‘

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’پارٹیشن ہاررز ریممبرینس ڈے‘‘ شہریوں کو ’’سماجی تقسیم اور انتشار کے زہر کو دور کرنے‘‘ اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت کے بارے میں یاد دلاتا رہے گا۔ حالاں کہ مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے بارے میں ہی ملک کے شہریوں کا ماننا ہے کہ وہ مذہبی بنیادوں پر بھارت کو تقسیم کر رہے ہیں۔

دریں اثنا بی جے پی رہنماؤں نے مودی کے اعلان کی تعریف کی ہے۔

مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ٹویٹ کیا ’’ایسے والدین کی اولاد کے طور پر جنھوں نے ہندوستان کی تقسیم کے دوران نقصان اٹھایا، میں وزیراعظم نریندر مودی جی کا بے حد مشکور ہوں کہ انھوں نے 14 اگست کو پارٹیشن ہاررز ریممبرنس ڈے قرار دیا۔ یہ اس وقت کی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیدا انسانی مصائب کی یاد دہانی کراتا رہے گا۔‘‘

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ’’ہماری ان گنت بہنوں اور بھائیوں کی قربانی اور جدوجہد کی یاد میں جو ملک کی تقسیم کے وقت تشدد اور نفرت کے سائے میں بے گھر ہوئے تھے، مودی جی نے 14 اگست کو پارٹیش ہاررز ریممبرنس ڈے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں انھیں اس فیصلے پر مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘