وزیر اعظم کا بیان نفرت انگیز اور اسلامو فوبیا پر مبنی ،اتحاد و سالمیت کیلئے خطرہ

مسلمانوں سے متعلق بیان پر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا  کاوزیر اعظم  مودی کی تقاریر اور انتخابی مہم پر پابندی لگانے کا مطالبہ

نئی دہلی،24اپریل :۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ راجستھان میں مسلمانوں سے متعلق بیان پر تنازعہ سرد ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کی الیکشن کمیشن سے شکایت کے بعد اب ویلفیئر پارٹی آف انڈیا (ڈبلیو پی آئی) نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر اور انتخابی مہم پر ہی پابندی لگائی جائے۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق   ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے دو روز قبل راجستھان کے بانسواڑہ ضلع میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی مبینہ ‘قابل اعتراض اور تضحیک آمیز’ تقاریر کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقاریر اور انتخابی مہم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈبلیو پی آئی کے قومی صدر ڈاکٹر  قاسم رسول  الیاس نے چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا کو لکھے ایک خط میں الیکشن کمیشن کی توجہ وزیر اعظم کی تقریر کی طرف مبذول کرائی جس میں ڈاکٹر الیاس نے مبینہ طور پر ‘دراندازوں’ اور  زیادہ بچے پیدا کرنے والی برادری ‘ کے الفاظ اور زبان کا استعمال کیا گیا، جس کا ہدف ملک کے تقریباً 20 کروڑ مسلمان تھے۔

ڈبلیو پی آئی نے اپنی شکایت میں کہا، ”یہ بیان ملک کی ایک بڑی برادری کی توہین ہے۔ وزیر اعظم کا یہ بیان نفرت انگیز اور اسلامو فوبک بھی ہے۔ڈاکٹر الیاس نے کہا، “یہ ایک شرمناک عمل ہے جو ہندوستان کے وزیر اعظم نے کیا ہے۔ "یہ ہماری قوم کے اتحاد اور سالمیت کے لیے بھی خطرہ ہے۔”شکایت میں مزید کہا گیا ہے، ’’یہ وزیر اعظم کے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعات کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘

ڈبلیو پی آئی کے سربراہ نے انتخابی ادارے سے اپیل کی کہ "وزیراعظم کی تقریر کو سنجیدگی سے لیں اور ان کی انتخابی تقاریر اور مہم پر فوری طور پر پابندی لگائیں۔

ڈبلیو پی آئی کی کرناٹک یونٹ نے بھی سی ای سی کو ایک علیحدہ خط بھیجا ہے جس میں پی ایم مودی کی تقاریر اور سیاسی ریلیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا  ہے۔

ڈبلیو پی آئی  کرناٹک کے خط میں کہا گیا ہے، ’’ریلی کے دوران (راجستھان میں)، وزیر اعظم مودی نے ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیز اور نفرت انگیز تبصرہ کیا جو تشدد کو بھڑکا سکتا ہے اور ہمارے ملک کے شہریوں کے درمیان تقسیم پیدا کر سکتا ہے۔

کرناٹک ڈبلیو پی آئی سکریٹری مبین احمد کے دستخط شدہ میمورنڈم میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور نفرت انگیز تقریر کو فروغ دینے کے لیے مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ڈبلیو پی آئی کرناٹک یونٹ نے بھی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اس الیکشن میں پی ایم مودی کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔