کانگریس لیڈر اجے ماکن کا کہنا ہے کہ اے اے پی اپوزیشن کے اتحاد کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے

نئی دہلی، جون 26: کانگریس لیڈر اجے ماکن نے اتوار کو الزام لگایا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اپوزیشن کے اتحاد کو سبوتاژ کرکے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

نئی دہلی سے کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ کیجریوال بدعنوانی کے الزام میں قید سے بچنے کے لیے بی جے پی کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

2024 کے لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی گذشتہ ہفتے کی میٹنگ کے بعد عام آدمی پارٹی نے کہا تھا کہ اگر کانگریس دہلی پر مرکز کے کنٹرول کے آرڈیننس کی مخالفت نہیں کرتی ہے تو اس کے لیے کسی بھی اتحاد کا حصہ بننا مشکل ہو گا۔

عام آدمی پارٹی تمام اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ مرکز کی طرف سے مئی میں نیشنل کیپٹل سول سروس اتھارٹی کے قیام کے لیے جاری کیے گئے آرڈیننس کی مخالفت کی جا سکے، جو اس ادارے کو یہ اختیار دیتا ہے کہ دہلی حکومت میں وہ بیوروکریٹس کے تبادلے اور تعیناتی کا انتظام کر سکے۔ آرڈیننس نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں کہا گیا تھا کہ قومی دارالحکومت میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کو پبلک آرڈر، پولیس اور زمین کے علاوہ تمام محکموں میں نوکرشاہوں پر قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔

عام آدمی پارٹی راجیہ سبھا میں بل کی شکل میں پیش ہونے پر تمام اپوزیشن پارٹیوں کو اس شق کے خلاف ووٹ دینے کی امید کر رہی ہے، جہاں بی جے پی کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ اگر کانگریس بل کی مخالفت نہیں کرتی ہے تو یہ پاس ہو سکتا ہے۔

اتوار کو ایک ویڈیو پیغام میں ماکن نے الزام لگایا کہ کیجریوال نے ماضی میں کانگریس کو دھوکہ دیا ہے اور اپوزیشن اتحاد کے بارے میں ان کے الفاظ ’’اتحاد کے لیے نہیں ہیں بلکہ اسے سبوتاژ کرنے اور بی جے پی کی مدد کرنے کے لیے ایک سوچا سمجھا قدم ہیں۔‘‘

ماکن نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے کسی بھی اتحاد میں شامل ہونے سے پہلے ہی شرائط رکھی ہیں اور کانگریس لیڈروں پر کھل کر تنقید کی ہے۔ انھوں نے لکھا ’’’ڈھٹائی سے تنقید کرنا اور پھر حمایت کا مطالبہ کرنا، کیا اتحاد اسی طرح کیا جاتا ہے مسٹر کیجریوال؟‘‘

ماکن کو جواب دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ انھوں نے اور کانگریس لیڈر سندیپ دکشت نے پہلے ہی مرکز کے آرڈیننس کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے کانگریس سے یہ سوال بھی کیا کہ وہ ریاستی انتخابات میں بی جے پی کو کیوں نہیں ہرا سکی جہاں عام آدمی پارٹی نے مقابلہ نہیں کیا تھا۔

پرینکا نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ’’مسٹر ماکن! احترام ایک دو طرفہ معاملہ ہے۔‘‘