مہاراشٹر:گؤرکشکوں کی پھر درندگی ،دو مسلم نوجوانوں کی بے رحمی سے پٹائی،ایک کی موت

ناسک میں گؤ رکشکوں نے گائے اسمگلنگ کا الزام لگا کر تین گھنٹے تک  ناصر اور عفان نامی نوجوانوں کو بے رحمی سے پیٹا،ایک کی حالت تشویشناک ،پولیس  نے 10-15 نا معلوم گؤ رکشکوں کے خلاف معاملہ درج کیا۔

نئی دہلی،26جون :۔

بقر عید سے قبل بجرنگ دل اور نام نہاد گؤرکشکوں  کی ٹیم  سر گرم ہو گئی ہے ۔ایک بار پھر گؤ رکشکوں کی درندگی سامنے آئی ہے۔مہاراشٹر کے ناسک میں گؤ رکشکوں نے دو مسلم نوجوانوں کو گائے اسمگلنگ کے الزام میں بے رحمی سے پیٹا ،ایک کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ دوسرے نوجوان کی حالت تشویشناک ہے ۔دونوں جونوان کی شناخت ہو گئی ہے ۔ایک کا نام محمد عفان عبد المجید انصاری ہے اور دوسرے نوجوان کو نام ناصر قریشی ہے ۔دونوں نوجوان کا تعلق ممبئی کے کورلا کے قصائی واڑا علاقے سے ہے ۔محمد عفان عبد المجید انصاری کی موقع پر ہی موت ہو گئی ۔15 لوگوں کے خلاف پولیس نے معاملہ درج کیا ہے ۔ ناسک میں گزشتہ پندرہ دنوں میں ماب لنچنگ کا یہ دوسرا واقعہ ہے ۔

رپورٹ کے مطابق ماب لنچنگ کا یہ واقعہ مہاراشٹر کے ناسک میں پیش آیا ہے ۔جہاں دو درجن سے زائد گؤ رکشکوں نے کار سے سفر کر رہے ناصر غلام قریشی اور محمد عفان عبد المجید نامی نوجوان کو روک کر گائے اسمگلنگ  کے شبہ میں پہلے ان کی جم کر پٹائی کی ،ان کی کار کو بھی توڑ پھوڑ کر تباہ کر دیا۔

متاثرین کے رشتہ دارو  محمد اصغر نے بتایا گؤ رکشکوں نے ناسک سے ان دونوں نوجوانوں کو رسیوں سے باندھ کر تین گھنٹے تک سریوں اور راڈ سے بے رحمی سے پیٹا گیا۔ محمد عفان عبد المجید کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ دوسرے نوجوان ناصر کی حالت تشویشناک۔انہوں نے بتایا کہ ناصر آرین ہاسپیتل میں زیر علاج ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ  گؤ رکشکوں نے صرف گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں ان کو پیٹا ہے ۔ہمیں گاڑی میں سے کچھ بھی نہیں ملا ۔انہوں نے کہا کہ ناسک پولیس نے ہماری بہت مدد کی ہے ،24 گھنٹے کے اندر پولیس نے کچھ لوگوں کو  گرفتار کر لیا ہے ۔10 ۔ 15 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گؤ رکشکوں کو سرکار نے کھلا چھوڑ دیا ہے آج ہمارا بچہ مرا ہے کل کسی اور کا بھی بچہ مرے گا۔سرکار ان کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ پھر کسی کے ساتھ وہ یہ حرکت نہ کریں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں سرکار انصاف دے۔ عفان کی  بیوی اور دو بچیاں ہیں ان کی مدد کرے۔

دریں اثنا، حکام نے واقعے سے متعلق 10-15 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ناسک رورل کے ڈپٹی ایس پی سنیل بھامرے نے لوک مت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا، "موقع پر پہنچنے پر، ہم نے کار کو خراب حالت میں پایا۔ زخمی افراد کار کے اندر تھے اور ہم نے انہیں قریبی اسپتال میں داخل کرایا جہاں ان میں سے ایک کی موت ہو گئی۔

انہوں نے کہا، "زخمی شخص کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر، ہم نے قتل اور فساد کا مقدمہ درج کیا ہے اور فی الحال معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔”بھامرے نے بتایا کہ دو مسلمانوں  کی گاڑی سے ملنے والے گوشت کو فرانزک جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ بھینس کا گوشت ہے یا گائے کا۔