کانگریس نے الیکشن کمیشن سے اسمبلی انتخابات سے قبل مرکزی ایجنسیوں کے ’’غلط استعمال‘‘ کو روکنے کے لیے مداخلت کی اپیل کی
نئی دہلی، نومبر 9: کانگریس نے بدھ کو الیکشن کمیشن سے مداخلت کی درخواست کی تاکہ مرکزی حکومت کی طرف سے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں اسمبلی انتخابات سے قبل حکومتوں کو نشانہ بنانے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کے ’’غلط استعمال‘‘ کو روکا جا سکے۔
چھتیس گڑھ میں پہلے مرحلے کی پولنگ منگل کو مکمل ہو گئی، دوسرے مرحلے کی پولنگ 17 نومبر کو ہو گی۔ وہیں راجستھان میں 25 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
چھتیس گڑھ میں 90 میں سے 20 سیٹوں پر انتخابات سے کچھ دن پہلے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا تھا کہ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کو اب ممنوعہ بیٹنگ ایپ مہادیو ایپ کے پروموٹرز نے 508 کروڑ روپے ادا کیے تھے۔
کانگریس نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی ایجنسی بگھیل کی شبیہ کو خراب کرنے اور انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اپوزیشن پارٹی نے بدھ کے روز الیکشن کمیشن کو ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں کہا گیا کہ مرکزی ایجنسی کی طرف سے منگل کو پہلے مرحلے کی پولنگ سے چند دن قبل 3 نومبر کو جاری کی گئی پریس ریلیز میں بگھیل کو ’’ناجائز طور پر کمائی گئی رقم‘‘ سے جوڑا گیا۔
پارٹی نے کہا ’’جس عجلت میں پریس ریلیز بنیادی احتیاط کے بغیر جاری کی گئی ہے، جس میں ایک موجودہ وزیر اعلیٰ کا نام بھی شامل ہے، یہ واضح طور پر ای ڈی کی بدنیتی پر مبنی اور سیاسی طور پر محرک عمل کی نشان دہی کرتا ہے اور بی جے پی کی طرف سے تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال کی بھی نشان دہی کرتا ہے۔‘‘
ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا ’’چھتیس گڑھ پولیس نے مہادیو ایپ کیس کی تحقیقات آٹھ ماہ قبل شروع کی تھی اور وزیر اعلیٰ نے ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ لیکن مرکزی حکومت نے تب کچھ نہیں کیا۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی انتخابات قریب آئے، بی جے پی لیڈران، وزیر اعظم اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نئی چیزوں کو سامنے لانا شروع کر دیا۔ مرکزی حکومت نے پہلے اس ایپ پر پابندی کیوں نہیں لگائی؟‘‘
چھتیس گڑھ کے علاوہ، مرکزی ایجنسی نے راجستھان میں بھی چھاپے مارے، جہاں 25 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔
3 نومبر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے راجستھان میں وزیر مہیش جوشی اور دیگر پر ریاست کے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ مرکز کی جل جیون مشن اسکیم کے نفاذ میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں چھاپے مارے۔ اس اسکیم کا مقصد گھروں میں نل کے کنکشن کے ذریعے پینے کا صاف اور اچھا پانی فراہم کرنا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی کیرودی لال مینا نے الزام لگایا ہے کہ اسکیم کے 48 پروجیکٹوں میں جعلی تجربہ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر دو کمپنیوں کو 900 کروڑ روپے کے ٹینڈر جاری کیے گئے تھے۔
3 نومبر کو چھاپے اس وقت مارے گئے جب مرکزی ایجنسی نے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کے بیٹے ویبھو گہلوت کو فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزیوں سے متعلق ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے سمن جاری کیا۔
کانگریس نے میمورنڈم میں کہا کہ یہ پیش رفت انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔