یوپی: میرٹھ میں سڑک پر عید کی نماز پڑھنے پر 200 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج

نئی دہلی ،14اپریل :۔

پچھلی مرتبہ کی طرح اس بار بھی اتر پردیش کی یوگی حکومت نے روڈ پر چند منٹ کے لئے نماز عید ادا کرنے والے مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں۔جس پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں کہ آئے دن مذہب جلوس اور پروگرام سڑکوں پر ہی کرنے پر تو کوئی کارروائی ن ہیں ہوتی لیکن چند منٹ کے لئے روڈ پر اگر مسلمان نماز پڑھنے لگے تو حکومت مقدمات درج کر کے کارروائی شروع کر دیتی ہے اور یہ باور کرایا جاتا ہے کہ قانون کام کر رہا ہے۔

تازہ معاملہ اتر پردیش کے میرٹھ کا ہے جہاں  ریلوے روڈ پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر نے جمعہ کو ایک شکایت درج کرائی جس میں الزام لگایا گیا کہ جمعرات کو سڑک پر 100 سے 200 لوگوں نے عید کی نماز ادا کی۔

یہ ایف آئی آر شہر کے ریلوے روڈ پولیس اسٹیشن میں تعینات سب انسپکٹر یوگیش کمار کی شکایت کی بنیاد پر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 143 (غیر قانونی اجتماع)، 186 (سرکاری کام  میں رکاوٹ)، 188 (نافرمانی)، 283 (عوامی راستے میں خطرہ یا رکاوٹ)، 341 (غلط پابندی) کے تحت درج کی گئی ہے۔

یوگیش کمار نے اپنی شکایت میں کہا، ”میں نے  یوپی رام اوتار سنگھ کی شاہی عیدگاہ میں ڈیوٹی سونپی تھی تاکہ عیدالفطر کے تہوار کی بحفاظت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ میں اس وقت وہاں موجود تھا جب مسلم کمیونٹی کے لوگ شاہی عیدگاہ میں عید الفطر کی نماز پڑھ رہے تھے۔ نماز پڑھنے سے پہلے سڑک کے کنارے کچھ نامعلوم افراد نماز پڑھنے کے لیے بیٹھ گئے جن کو میں نہیں جانتا تھا۔ اسے ایس آئی، کرائم انسپکٹر، انچارج انسپکٹر اور اعلیٰ حکام نے پرامن طریقے سے ہٹایا، لیکن جیسے ہی صبح تقریباً 7.45 بجے نماز شروع ہوئی، تقریباً 100-200 کی تعداد میں کچھ نامعلوم افراد (نمازی) سڑک پر نکل آئے۔ اور انہوں نے سڑک کے کنارے بیٹھ کر عید الفطر کی نماز سڑک اور سڑک کے کنارے ادا کی، جبکہ ضلع مجسٹریٹ، میرٹھ نے لوک سبھا انتخابات کے محفوظ انعقاد کے لیے ضابطہ اخلاق کی دفعہ 144 سی آر پی سی نافذ کی ہے۔

شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ پولیس کی ہدایت اور ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ سیکشن 144 سی آر پی سی کے نفاذ کے باوجود، لوگ سڑک پر نماز پڑھنے کے لیے آگے بڑھے، جس سے ٹریفک میں خلل پڑا۔