ہندو فطرتاً محب وطن ہیں، وہ کبھی بھی ’’ہندوستان مخالف‘‘ نہیں ہوسکتے: موہن بھاگوت

نئی دہلی، جنوری 2: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے صدر موہن بھاگوت کا کہنا ہے کہ ہندو مذہب میں جنم لینے والا شخص کبھی بھی ’’ہندوستان مخالف‘‘ نہیں ہوسکتا کیوں کہ حب الوطنی ان کی فطرت میں شامل ہے۔

بھاگوت نے کہا کہ ہندوؤں کے لیے ملک سے پیار ان کے دھرم کا حصہ ہے جس کا ذکر گاندھی جی نے بھی اپنی تحریروں میں کیا تھا۔

بھاگوت نے یہ تبصرے جے کے بجاج اور ایم ڈی سری نواسن کی کتاب ’’میکنگ آف ہندو پیٹریٹ: بیک گراؤنڈ آف گاندھیز ہند سوراج‘‘کے اجرا کے موقع پر کیے۔

آر ایس ایس کے صدر نے کہا ’’اگر کوئی ہندو ہے تو اس کا محب وطن ہونا ضروری ہے، یہ اس کا بنیادی کردار اور فطرت ہوگا۔ کبھی کبھی آپ کو ان کی حب الوطنی کو بیدار کرنا پڑسکتا ہے لیکن وہ کبھی بھی ہندوستان مخالف نہیں ہوسکتے ہیں۔ لیکن ہمیں اس حقیقت سے آگاہی رکھنا ہوگی کہ اگر کوئی اپنے ملک سے پیار کرتا ہے تو اس کا مطلب صرف زمین نہیں ہے، اس کا مطلب ہے اس کے عوام، دریاؤں، ثقافت، روایات اور سب کچھ سے محبت۔‘‘

آر ایس ایس رہنما نے مزید کہا کہ ہندو مذہب میں ’’دھرما‘‘کا تصور مذہب سے زیادہ وسیع ہے۔ بھاگوت نے کہا کہ گاندھی نے اس کے بارے میں بات کی تھی کہ ان کے لیے دھرم اور حب الوطنی ایک دوسرے سے مختلف کیوں نہیں تھے کیوں کہ ’’گاندھی جی نے کہا تھا کہ ان کی حب الوطنی ان کے دھرم سے شروع ہوتی ہے۔‘‘

بھاگوت نے مزید کہا کہ ہندو مت، اتحاد کے وجود پر یقین رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا ’’فرق کا مطلب علاحدگی پسندی نہیں ہے اور گاندھی جی نے تجویز پیش کی ہے کہ ہندو مذہب تمام مذاہب کا مذہب ہے۔‘‘