ہلدوانی تشدد: بے قصور گرفتار شدگان کی قانونی امداد کیلئے جمعیۃ علماء ہندنے بڑھایا قدم

نئی دہلی،10مارچ :۔

اترا کھنڈ کے ہلدوانی میں گزشتہ ماہ  مسجد اور مدرسہ کی انہدامی کارروائی کے بعد پھیلے تشدد میں متعدد مسلمانوں  کو بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ان کے گھر اور مکانات منہدم کر دیئے گئے ،اس تشدد کے بعد پولیس کی کارروائی میں بھی یکطرفہ طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ان کی جائیداد کو نقصان پہنچانے کے علاوہ درجنوں بے قصور افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

بے قصور مسلمانوں کی امداد کے ئے اب جمعیۃ علمائے ہند نے قدم بڑھایا ہے۔  جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد مولانا حکیم الدین قاسمی (جنرل سکریٹری، جمعیۃ علماء ہند) کی سربراہی میں فساد متاثرہ علاقہ کا جائزہ لینے کے لیے ہلدوانی پہنچا۔ وفد نے محلہ اندرا نگر، ملک کا باغیچہ اور لائن نمبر 17 میں گھر گھر جا کر لوگوں کی خبر گیری کی اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

واضح ہو کہ ہلدوانی کے بن بھول پورہ میں پہلے بلڈوزر، پھر تشدد اور گرفتاریوں سے مقامی لوگ کافی متاثر ہیں۔ اب تک 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا چکا ہے، جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ متاثرہ علاقہ میں زیادہ تر لوگ غریب اور مزدور پیشہ ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے ایڈیشنل ایس پی پرکاش چندر، ایس ڈی ایم پریتیوش ورما اور تھانہ بن بھول پورہ آزاد نگر  کے ایس ایچ او نیگر بھاگونی سے ملاقات کی اور بے جا گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ رمضان المبارک کی آمد ہے، اس لیے لوگوں کو تفتیش کے نام پر ہراساں نہ کیا جائے۔ وفد نے فساد میں جلے اور لٹے ہوئے دکانوں، مکانوں اور گاڑیوں کے نقصان پر معاوضہ کا مطالبہ کیا، نیز جن لوگوں کے مکانات بلڈوزر ایکشن میں توڑے گئے ہیں، ان کی بازآبادکاری کی جائے۔

مزید برآں جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے جمعیۃ علماء اتراکھنڈ کے سکریٹری عبدالقادر فارمر کی ہمراہی میں مقامی جمعیۃ کے ذمہ داروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور متاثرہ لوگوں کی قانونی امداد و دیگر ضرورتوں کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔