کیرالہ: بی جے پی نے اروندھتی رائے کی ایک تقریر کو ’’ملک دشمن‘‘ کہتے ہوئے اسے کالی کٹ یونی ورسٹی کے نصاب سے ہٹانے کا مطالبہ کیا

کیرالہ، جولائی 29: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق کیرالہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے مصنف اروندھتی رائے کی تقریر کو کالی کٹ یونی ورسٹی کے بیچلر آف آرٹس (انگریزی) کورس کی نصابی کتاب سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی نے کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان سے درخواست کی ہے کہ وہ 2002 میں ’’Come September‘‘ کے عنوان سے تقریر کو درسی کتاب سے خارج کریں۔

بی جے پی کے ریاستی صدر سریندرن نے ایک خط میں یونی ورسٹی کے چانسلر عارف محمد خان کو بتایا ’’اس تقریر کو، جو ملک مخالف ہے، شامل کرنے پر ماہرین تعلیم اور عام لوگوں میں اختلاف پیدا ہو رہا ہے۔ رائے نے کہا ہے کہ ہندوستان نے کشمیر کی آزادی کے لیے عدم تشدد کی جدوجہد کے مقابلے میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔‘‘

سریندرن نے دعوی کیا کہ اس تقریر سے ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کو خطرہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ تقریر بہادر ہندوستانی فوجیوں کی توہین ہے، جنھوں نے ملک کی سرحدوں کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اپنی تقریر میں مصنف نے ہندوؤں کو فاشسٹ کہا تھا۔ سریندرن نے مطالبہ کیا کہ ’’تقریر کا متن نصاب سے ہٹا دیا جائے۔‘‘

یہ تقریر درسی کتاب ’’Appreciating Prose‘‘ کا حصہ ہے، جو انگریزی زبان و ادب میں بی اے کورس کے تیسرے سمسٹر کے لیے ہے۔ اس نصاب کو گذشتہ سال تبدیل کیا گیا تھا۔

کالی کٹ یونی ورسٹی کے رجسٹرار سی ایل جوشی نے کہا کہ یونی ورسٹی کی اکیڈمک کونسل اس معاملے پر فیصلہ لے گی۔ انھوں نے کہا ’’ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کالجوں نے اس تقریر کو نہ پڑھانے کا غیر رسمی فیصلہ کر لیا ہے۔‘‘