مختصر مختصر: آل انڈیا فورم فار رائٹ ٹو ایجوکیشن نے سی بی ایس ای کے نصاب میں ’’مخصوص‘‘ کمی کے لیے حکومت پر تعلیم کو ’’ہندوتوا‘‘ بنانے کا الزام لگایا، دیگر اہم خبریں

  1. سیکڑوں تعلیمی تنظیموں کے اتحاد ’’آل انڈیا فورم فار رائٹ ٹو ایجوکیشن‘‘ (اے آئی ایف آر ٹی ای) نے پیر کو سی بی ایس ای کے نصاب سے لوگوں کی جدوجہد اور سائنسی رویوں سے متعلق نصاب کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے کی مذمت کی۔ اس نے الزام لگایا کہ یہ ابواب حذف کرنے کا مقصد ہندو راشٹر کے ہندوتوا تصور کی وکالت کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے، جس کے لیے موجودہ حکومت جارحانہ انداز میں کام کررہی ہے۔
  2. 23 جولائی کو مغربی بنگال حکومت کے پبلک سروس کمیشن نے بنگال میں 12 ریاست کے زیر انتظام انگلش میڈیم ماڈل مدرسہ کے لیے جغرافیہ کے مضمون کی تجویز کردہ اساتذہ کی فہرست جاری کی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ تمام 12 سفارش شدہ اساتذہ ہندو برادری سے آتے ہیں۔ مجوزہ اساتذہ کی فہرست میں کوئی بھی مسلمان شخص شامل نہیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر حکمران حکومت کے اس ’’فرقہ وارانہ‘‘ طرز عمل کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔
  3. کرناٹک ہائی کورٹ نے منڈیا کے ایک وکیل کی طرف سے دائر عوامی مفاداتی قانونی چارہ جوئی کو منگل کے روز مسترد کر دیا، جس میں شہر کی 19 سالہ کالج کی طالبہ امولیہ لیونا کے خلاف بغاوت کا مقدمہ این آئی اے میں منتقل کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ چیف جسٹس ابھے شری نواس اوکا اور جسٹس ایچ پی سندیش پر مشتمل ڈویژن بنچ نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا یہ غیر معمولی دائرہ اختیار سے استنباط کرنے اور اسے تحقیقات کے لیے این آئی اے کے سپرد کرنے جیسا معاملہ نہیں ہے۔
  4. معروف اسلامی مدرسہ دارالعلوم دیوبند نے جانوروں کی قربانی کے بارے میں ’’انتہائی وضاحت‘‘ کے ساتھ کہا ہے کہ یہ عید الاضحی کا ایک لازمی حصہ ہے اور جانوروں کی قیمت غریبوں کو عطیہ کرنا اس کا بدل نہیں۔ یہ بیان اس واقعے کے ایک دن بعد آیا ہے، جب حیدرآباد کے جامعہ نظامیہ نے جنوبی ہند کے ایک سرکردہ اسلامی مدرسے میں مسلمانوں کو عید الاضحی یا بقرہ عید کے موقع پر جانوروں کی قربانی نہ کرنے دینے کی صورت میں غریبوں کو پیسے دینے کا مشورہ دیتے ہوئے فتویٰ جاری کیا تھا۔
  5. غازی آباد میں لونی حلقہ سے بی جے پی کے ایم ایل اے نند کشور گجر نے اس وقت تنازعہ کھڑا کردیا جب انہوں نے عید الاضحی منانے والے لوگوں سے کہا کہ ’’جانوروں کے بجائے اپنے بچوں کی قربانی دیں۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’گوشت کورونا وائرس پھیلاتا ہے‘‘ لہذا لوگوں کو بے گناہ جانوروں کی قربانی دینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ اے این آئی کے مطابق گجر نے کہا ’’جو لوگ عید پر قربانی دینا چاہتے ہیں وہ اپنے بچوں کی قربانی دیں، میں لونی میں لوگوں کو گوشت اور شراب کا استعمال نہیں کرنے دوں گا۔ ہم لوگوں کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ’’بے گناہ جانوروں کی قربانی دیں کیوں کہ گوشت کورونا وائرس پھیلاتا ہے۔‘‘
  6. جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے مطالبہ کیا کہ ریاست کی سکریٹریٹ میں توسیع کے نام پر مسمار شدہ مساجد کو دوبارہ بحال کیا جائے اور اسی مقامات پر تعمیر کیا جائے۔ عبادت گاہ کی بحالی کے مطالبات بڑھ رہے ہیں کیوں کہ ریاستی حکومت نے یہ سخت فیصلہ لینے سے قبل مذہبی گروہوں سے مشورہ نہیں کیا تھا، جس سے لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے تھے۔
  7. ایک نئی تحقیق کے مطابق گذشتہ پانچ مہینوں کے دوران لوگوں میں تناؤ کی سطح بڑھ رہی ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق 43 فیصد ہندوستانی افسردگی کا شکار ہیں۔
  8. شکاگو یونی ورسٹی کے اینرجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فضائی آلودگی کورونا وائرس سے کہیں زیادہ قاتل ہے۔ ریسرچ کے مطابق بنگلہ دیش کے بعد ہندوستان دنیا میں دوسرا بدترین فضائی آلودگی کا شکار ملک ہے۔