عید الفطر کے موقع پر امیر جماعت اسلامی ہند نےمظلوم فلسطینیوں کے درد و الم کو کیا یاد

نئی دہلی،12اپریل :۔

ملک بھر میں عید الفطر مذہبی جوش و خروش کے ساتھ  منائی گئی ۔عید گاہوں اور مساجد میں دو گانہ ادا کی گئی ۔اس موقع پر متعدد مساجد سے ملک میں امن و امان کے پیغام کے ساتھ مظلوم فلسطینیوں کو یاد کیا گیا ۔دہلی میں واقع مرکز جماعت اسلامی ہند کے کیمپس میں مسجد اشاعت اسلام میں بھی بڑی تعداد میں قرب و جوار کے لوگوں میں نماز عید ادا کی ۔اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے خاص پیغام دیا ۔اپنی عید کی مبارکباد میں، جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کے  امیر نے اہم عالمی چیلنجوں، خاص طور پر فلسطینیوں اور غزہ والوں کی حالت زار اور ہندوستان میں آئندہ عام انتخابات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں کو دلی مبارکباد پیش کی۔

مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئےامیر جماعت نے  رمضان کے مقدس مہینے میں روزے کے حقیقی مقصد پر توجہ مرکوز کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ  اگر وہ سیکھے گئے اسباق پر دھیان دیں تو وہ موجودہ حالات سے "مضبوط اور طاقتور” بن کر ابھریں گے۔

ہندوستان میں آنے والے عام انتخابات کی طرف اپنی توجہ مبذول کراتے ہوئے، مسٹر حسینی نے جمہوری عمل میں حصہ لینے کے لیے مسلمانوں کی شہری اور مذہبی ذمہ داری پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ  الیکشن میں حصہ لینا اور ووٹ ڈالنا ہماری ذمہ داری ہے۔

جیسا کہ عالم اسلام گہرے چیلنجوں سے نبرد آزما ہے،اس موقع پر  حسینی نے فلسطینی عوام کی پائیدار جدوجہد  اوراسرائیل جبر کے مقابلے میں ان کی ہمت  کی تعریف کی ۔ انہوں نے فلسطینی عوام کی حالت زار کا ذکر کیا، جو غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے درمیان "اپنی شہادتوں اور قربانیوں کی شاندار تاریخ رقم کر رہے ہیں”۔

جے آئی ایچ کے رہنما نے فلسطینی عوام کی ہمت، طاقت اور ثابت قدمی کی تعریف کی، جنہوں نے "عالمی طاقتوں کی منافقت، ان کے دوہرے معیار، ان کی بربریت اورسفاکیت، ان کی نسل پرستی، ان کی انسانی دشمنی، اور ان کی منافقت کو بے نقاب اور  آشکاراکیا ہے۔ ”

فلسطینی عوام کے بے پناہ مصائب کا  ذکرکرتے ہوئے جناب حسینی نے کہا کہ ہمیں اپنے فلسطینی بھائیوں کے مصائب پر دکھ ہوتا ہے لیکن ہم اپنے شہداء پر افسوس نہیں کرتے۔ اس کے بجائے، ہم اللہ سے مدد، صبر، بیماروں اور زخمیوں کے لیے شفا اور ان کے لیے سلامتی کی دعا کرتے ہیں۔‘‘

جناب حسینی نے فلسطین کے لیے انصاف، امن اور آزادی کی فوری ضرورت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کو سیاسی آزادی اور مسلم دنیا کو ذہنی آزادی عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ مسجد اقصیٰ کو تمام شیطانی قوتوں سے آزاد فرمائے۔ اللہ ظالموں اور بدعنوانوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے اور سزا دے۔ اللہ غزہ کے مظلوموں کو طاقت اور غلبہ اور قیادت اور وہ سرزمین عطا فرمائے جس کا آپ (اللہ) نے وعدہ کیا ہے؟

ملک میں مسلمانوں کو درپیش موجودہ چیلنجوں سے خطاب کرتے ہوئے، جے آئی ایچ کے رہنما نے حالات کے وسیع تناظر کو سمجھنے اور مثبت تبدیلی کے لیے کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، ایک فعال نقطہ نظر پر زور دیا۔ انہوں نے مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ رد عمل کے رویوں، الزام تراشیوں اور ناامیدی سے اوپر اٹھ کر مشکلات کو اصلاح کے مواقع اور بڑی ذمہ داریوں کی تیاری کے طور پر دیکھیں۔