ریاستی وزیر کے بیٹے کو قانون کی خلاف ورزی پر پکڑنے والی گجرات کی خاتون پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ بڑے افسران کی حمایت نہ ملنے کے سبب وہ استعفیٰ دے رہی ہیں

سورت، 16 جولائی: خاتون پولیس کانسٹیبل سنیتا یادو، جنھوں نے ایک ریاستی وزیر کے بیٹے کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر روکا تھا، نے دعوی کیا کہ انھوں نے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سنیتا یادو، جنھیں ویزر کے بیٹے کے خلاف مناسب کارروائی کے لیے سراہا جا رہا ہے، نے بدھ کے روز ایک نیوز چینل کو بتایا کہ انھوں نے اپنے کاغذات داخل کردیے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’میں نے استعفیٰ اس لیے دیا ہے، کیوں کہ مجھے اپنے اعلی افسران کی حمایت نہیں ملی۔ میں صرف ایک کانسٹیبل کی حیثیت سے اپنا فرض ادا کر رہی تھی۔ یہ ہمارے نظام کا قصور ہے کہ یہ لوگ (وزیر کے بیٹے اور اس جیسے) یہ سمجھتے ہیں کہ وہ وی وی آئی پیز ہیں۔‘‘

تاہم ایک سینئر پولیس اہلکار نے اس سے انکار کیا کہ انھوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سورت کے پولیس کمشنر آر بی برہم بھٹ نے کہا ’’انھوں نے اپنا استعفی نہیں دیا ہے۔ انکوائری ابھی جاری ہے اور تکنیکی طور پر وہ اس موقع پر استعفیٰ نہیں دے سکتی ہیں۔‘‘

وہیں سوشل میڈیا پر سنیتا یادو کی حمایت میں اس واقعے کے بعد کئی ہیش ٹیگ چلائے گئے ہیں اور بعض لوگوں نے انھیں ’’لیڈی سنگھم‘‘ قرار دیا ہے۔