دہلی پولیس نے پی ایف آئی کے رہنماؤں کو سی اے اے مخالف احتجاج کے لیے گرفتار کیا

نئی دہلی، 12 مارچ: دہلی پولیس نے جمعرات کو دہلی کے شاہین باغ میں مظاہروں کو ہوا دینے کے الزام میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے صدر پرویز احمد اور اس کے سکریٹری محمد الیاس کو گرفتار کیا۔ پولیس کے اس عمل کی بنیاد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی رپورٹ پر ہے جس نے ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں میں منی لانڈرنگ اور مالی اعانت کے الزام میں تنظیم کے خلاف کارروائی کی۔

تنظیم، جس کا صدر دفتر شاہین باغ میں واقع ہے، پر مرکز اور پولیس نے شاہین باغ احتجاج کو مالی اعانت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جو اب تیسرے مہینے میں داخل ہوچکا ہے۔

اس مہینے کے شروع میں ، ای ڈی نے نئی دہلی میں پی ایف آئی کے متعدد کارکنوں سے استفسار کیا تھا جب تحقیقات ایجنسی کو نامعلوم ذرائع سے 50 کروڑ کی نقد رقم ملی تھی، جس کے بعد لائیو منٹ کی رپورٹ کے مطابق اس نے ایسی دستاویزات بھی ضبط کیں جو پرویز احمد کے شاہین باغ مظاہروں کی مالی اعانت میں ملوث ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پی ایف آئی نے ایک بیان میں کہا ’’پاپولر فرنٹ کے ریاستی صدر پرویز احمد، ریاستی سکریٹری محمد الیاس، ریاستی دفتر کے سکریٹری مقیت کو پولیس تحویل میں لے لیا گیا۔ اس سے قبل ایک اور پاپولرفرنٹ کے ممبر دانش کو من گھڑت الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو بدنام کرنے کے لیے ایک دھواں دھار مہم جاری ہے، در حقیقت نشانہ محض ایک خاص تنظیم ہی نہیں ہے بلکہ سی اے اے-این پی آر-این آر سی اور دہلی فسادات کے آر ایس ایس-بی جے پی ایجنڈے کی مخالفت کرنے والی تمام آوازیں اور کوششیں ہیں۔

ای ڈی نے اپنی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر احمد، پی ایف آئی دہلی کے سکریٹری عبد المقیت، پی ایف آئی کے قومی سکریٹری انیس احمد، آر آئی ایف کے سکریٹری افسل چندرن کاندی اور پی ایف آئی کے قومی ہیڈکوارٹر اکاؤنٹنٹ کے پی جسیر سمیت تنظیم کے دیگر عہدیداروں سے بھی استفسار کیا تھا۔

اس سے قبل پولیس نے فرقہ وارانہ فسادات کو بھڑکانے کی سازش کرنے کے الزام میں پی ایف آئی کے رکن محمد دانش کو گرفتار کیا تھا۔