امریکہ۔چین تنازعہ

ہندوستان کے لیے امکانات کی دنیا روشن!

ڈاکٹر محمد وصی بیگ، علی گڑھ

اس وقت پوری دنیا کوویڈ-19 کی وجہ سے مالی بحران کا شکار ہے۔ ہمارا ملک ہندوستان بھی معاشی بحران کا شکار ہے۔ لیکن موجودہ صورتحال میں امریکہ اور چین کے مابین آئے دن فرق بڑھ رہا ہے۔ وہ دونوں ایک دوسرے پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ امریکہ اور چین دونوں سپر پاور ہیں اور وہ ہر لحاظ سے ایک نمبر بننا چاہتے ہیں۔ ایسے میں امریکہ اور چین کے مابین پیدا ہونے والی کشیدگی کا جیو پولیٹیکل فائدہ اٹھانے کا ہندوستان کے پاس سنہری موقع ہے بشرطیکہ ہمارے ملک کی قیادت چیلنجوں سے پیدا ہونے والے امکانات کو اپنے حق میں کرنے کے لیے درست ترجیحات کے ساتھ بر وقت فیصلے کرے۔ اگر ہم گزشتہ چند ہفتوں سے امریکہ اور چین دونوں ممالک کے صدور کی تقاریر کا تجزیہ کریں تو کہہ سکتے ہیں کہ ان ممالک کے مابین تنازعہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ حال ہی میں امریکی صدر ٹرمپ نے کورونا وائرس کا حوالہ چینی وائرس کے طور پر دیا ہے۔ دوسری طرف چینی صدر الزام عائد کر رہے ہیں کہ یہ وائرس امریکہ کی ایجاد ہے۔ ان بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں کتنے اختلافات ہیں۔ ان بیانات سے یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ ان کے جغرافیائی اور سیاسی تعلقات مستقبل قریب میں مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ بہت جلد امریکہ میں بھی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اگر ٹرمپ نے پھر انتخاب جیتا تو وہ کمپنیاں جنہوں نے چین کو بہت اچھا کاروبار دیا ہے آئندہ کاروبار دینا بند کر دیں گی۔ چین کے ساتھ ٹرمپ کے تجارتی معاہدے بھی رک جائیں گے۔ بھارت امریکہ کا ایک اچھا دوست ہونے کے ناطے اس موقع کو اپنے حق میں کرتے ہوئے چین کے کاروبار کو اپنی طرف موڑ سکتا ہے۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ امریکہ معیار پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اگر ہم واقعتاً چین کے کاروبار کو اپنی طرف کر لینا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں ہر شعبے میں سخت محنت کرنا ہوگا۔ ہم صرف جدید ترین ٹکنالوجی، آٹومیشن، بڑے پیمانے پر پیداوار، مسابقتی قیمتوں سے متعلق ریورس مینوفیکچرنگ، انوینٹری مینجمنٹ، ہنر کی ترقی، مختلف معیار کے نظم ونسق جیسے کازن، جے آئی ٹی، 5 ایس وغیرہ کو اپناتے ہوئے چین کی مارکیٹ پر قبضہ کرتے ہیں۔
اب ہمارا حکومتی فرض بنتا ہے کہ ہم اس موقع کو غنیمت سمجھیں اور اپنی تمام ایم ایس ایم ایز اور بڑے پیمانے پر صنعتوں کو تدریسی تربیت فراہم کریں۔ مختلف سرکاری اداروں، صنعتوں، یونیورسٹیوں اور کالجوں وغیرہ کے تعاون سے ہنر مندی سے متعلق انسٹی ٹیوٹ بڑے پیمانے پر کھلا ہونا چاہیے۔ نیز ہمیں انوینٹری مینجمنٹ، آٹومیشن، سپلائی چین مینجمنٹ، ٹریڈنگ، کوالٹی مینجمنٹ، برانڈ ایکویٹی، کم قیمت پر مارکیٹنگ کے طریقے، جدت اور تحقیق کے میدانوں میں سرعت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔

 

امریکہ اور چین کے مابین پیدا ہونے والی کشیدگی کا جیو پولیٹیکل فائدہ اٹھانے کا ہندوستان کے پاس سنہری موقع ہے بشرطیکہ ہمارے ملک کی قیادت چیلنجوں سے پیدا ہونے والے امکانات کو اپنے حق میں کرنے کے لیے درست ترجیحات کے ساتھ بر وقت فیصلے کرے