مغربی بنگال انتخابات: ’’جے شری رام لوگوں کا نعرہ ہے، بی جے پی کا نہیں‘‘، امت شاہ نے کیا دعوی

نئی دہلی، اپریل 20: نیوز 18 کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیر کو یہ دعوی کیا کہ ’’جے شری رام‘‘ کوئی سیاسی یا مذہبی نعرہ نہیں ہے، بلکہ مغربی بنگال کے عوام کا نعرہ ہے جو ناانصافی کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے بڑے انتخابی منصوبوں کو اس نعرے سے جوڑا۔

امت شاہ نے کہا ’’چاہے وہ غریب کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہو، طوفان امپھان کے متاثرین کے ساتھ، طوفان بلبل کے متاثرین کے ساتھ، غریب ماہی گیروں کے ساتھ، ہرجگہ ناانصافی کی جارہی ہے۔‘‘

معلوم ہو کہ یہ نعرہ ’’جے شری رام‘‘ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کا ایک اہم موضوع بن گیا ہے جہاں مرکزی مقابلہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ جنوری میں بی جے پی کے حامیوں نے کولکاتا میں سبھاش چندر بوس کی 125 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ایک پروگرام میں ممتا بنرجی کے خطاب کے وقت یہ نعرہ لگایا تھا۔ جس کی وجہ سے انھوں نے اپنا خطاب بیچ میں ہی چھوڑ دیا تھا اور کافی تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔

تاہم پیر کے روز وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ نعرہ بی جے پی نے نہیں بلکہ مغربی بنگال کے لوگوں نے بنایا ہے۔

انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مغربی بنگال کے دانشوروں نے بی جے پی کو پولرائزیشن کی مشق کرنے والی پارٹی کے طور پر پیش کرنے کے لیے ایک "پروپیگنڈا” چلایا ہے لیکن یہ بیانیہ کام نہیں کرے گا۔

شاہ نے دعوی کیا ’’بی جے پی کی 17 ریاستوں میں حکومتیں ہیں… کہیں بھی فسادات نہیں ہوئے، کوئی پولرائزیشن نہیں، کچھ نہیں ہوا۔ نریندر مودی جی نے سب کے گھر میں تقریباً پورے ملک کو بجلی فراہم کی۔ اس وقت کوئی ہندو مسلم نہیں تھا۔ نریندر مودی جی نے غریبوں کو پردھان منتری آیوشمان بھارت کارڈ دیا۔ کوئی ہندو مسلم نہیں دیکھا۔ انھوں نے کسانوں کو ہر ایک کو چھ ہزار روپے دیے۔‘‘

شاہ نے بی جے پی کے اس بیان کا بھی اعادہ کیا کہ پارٹی ریاست میں 200 سے زیادہ سیٹیں جیت کر اقتدار میں آئے گی۔

معلوم ہو کہ ریاست میں ووٹنگ کے باقی تین مراحل 22، 26 اور 29 اپریل کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 2 مئی کو ہوگی۔