سپریم کورٹ نے اترپردیش کے پانچ شہروں میں لاک ڈاؤن سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگائی

نئی دہلی، 20 اپریل: سپریم کورٹ نے آج الہ آباد ہائی کورٹ کے اتر پردیش کے پانچ شہروں میں کورونا وائرس کی بگڑتی صورت حال کے مد نظر لاک ڈاؤن لگانے کے حکم پر روک لگا دی۔

تاہم چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی والی بنچ نے یوپی حکومت سے وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر ہائی کورٹ کو رپورٹ کرنے کو کہا۔

عدالت نے کہا ’’ان حالات میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر یہ ایک عبوری روک ہے۔ تاہم اترپردیش حکومت فوری طور پر ہائی کورٹ کو اس کے اقدامات اور مستقبل میں کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرے گی۔‘‘

اعلی عدالت نے سینئر ایڈووکیٹ پی ایس نرسمہا کو اس معاملے میں معاونت کے لیے بھی مقرر کیا۔

قبل ازیں سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے فوری سماعت کے لیے اس معاملے کا تذکرہ کیا اور ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد روکنے کا مطالبہ کیا۔

مہتا نے کہا ’’… ہم نے بہت سارے کام کیے ہیں اور بہت ساری چیزیں کرنا باقی ہیں۔۔۔براہ کرم آج ہی گردش کرنے کی اجازت دیں کیوں کہ پانچ شہر اس میں شامل ہیں۔‘‘

انھوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے تحت پانچوں شہروں میں لاک ڈاؤن وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے صحیح نقطہ نظر نہیں ہوسکتا ہے۔

معلوم ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے وبائی مرض کی بگڑتی صورت حال سے مناسب طریقے سے نہ نمٹنے پر ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پانچ شہروں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم اترپردیش حکومت نے یہ حکم ماننے سے انکار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔