مغربی بنگال: بی جے پی نے پارٹی چھوڑ کر ٹی ایم سی میں شامل ہونے والے دو ممبران اسمبلی کو قانونی نوٹس جاری کیا

نئی دہلی، ستمبر 2: بھارتیہ جنتا پارٹی کی مغربی بنگال یونٹ نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے اپنے دو ایم ایل اے تنمے گھوش اور بسوجیت داس کو قانونی نوٹس جاری کیے ہیں، جنھوں نے حکمراں ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرلی ہے۔

گھوش پیر کو ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے تھے، جب کہ داس نے اس کے ایک دن بعد ممتا بنرجی کی زیرقیادت پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ ایک اور رہنما مکل رائے نے 11 جون کو دوبارہ ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔

مارچ سے اپریل کے درمیان ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، جن میں بنرجی کے سابق قریبی ساتھی سووندو ادھیکاری بھی شامل تھے۔

اس کے باوجود ترنمول کانگریس نے ریاستی اسمبلی انتخابات میں 294 میں سے 213 نشستیں جیتیں اور بی جے پی نے صرف 77 حلقوں پر کامیابی حاصل کی۔

منگل کو داس کے نکلنے کے بعد مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی کی طاقت گھٹ کر 72 رہ گئی۔ تاہم بی جے پی چھوڑنے والے تینوں لیڈروں میں سے کسی نے بھی بطور ایم ایل اے استعفیٰ نہیں دیا۔

بی جے پی نے ترنمول کانگریس میں جانے کے بعد مکل رائے سے اسمبلی سے نااہلی کا مطالبہ کیا تھا۔

بدھ کے روز ادھیکاری نے کہا کہ بی جے پی حق مخالف قانون کا استعمال کرے گی جیسا کہ رائے کے معاملے میں کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ 213 نشستیں جیتنے کے بعد بھی ترنمول کو مزید ایم ایل اے کی ضرورت ہے۔

ادھیکاری نے کہا کہ 2011 میں برسر اقتدار آنے کے بعد سے مختلف پارٹیوں کے 50 سے زائد ایم ایل اے ترنمول کانگریس میں شامل ہو چکے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم اسے جمہوری طریقے سے اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

ادھیکاری نے کہا کہ وہ گزشتہ چند مہینوں سے داس اور گھوش کے ساتھ رابطے میں نہیں تھے۔

اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ مغربی بنگال بی جے پی کے سربراہ دلیپ گھوش نے انھیں ان ممبران اسمبلی پر مخالف قانون نافذ کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے جنھوں نے پارٹیاں تبدیل کی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا ’’ہم استعفیٰ دیئے بغیر دھڑے بندی کے رجحان کو روکنے کے لیے ایک مثال قائم کریں گے۔‘‘

گھوش نے کہا کہ لیڈروں کا پارٹی بدلنا کوئی نیا واقعہ نہیں ہے اور اس سے ریاست میں بھگوا پارٹی متاثر نہیں ہوگی۔

دریں اثنا ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ ادھیکاری یہ دعویٰ کر کے پارٹی کے ایم ایل اے کو سنبھالنے میں اپنی نا اہلی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔