اترپردیش: انّاؤ میں کھیت میں دو دلت لڑکیوں کی لاش ملی، پولیس نے زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا

نئی دہلی، فروری 18: بدھ کے روز اترپردیش کے ضلع انّاؤ میں دو نو عمر دلت لڑکیوں کو کھیت میں مردہ حالت میں پایا گیا اور ایک 17 سالہ لڑکی بھی وہیں ملی جس کی حالت تشویش ناک ہے۔ پولیس کے مطابق یہ زہرخورانی کا ایک مشتبہ معاملہ ہے۔

یہ واقعہ ضلع انّاؤ کے تھانہ اشوہا کے تحت واقع گاؤں بابورا میں پیش آیا۔ لڑکیاں اپنے مویشیوں کے لیے چارہ لانے گئی تھیں۔ پولیس نے بتایا کہ جب وہ شام تک واپس نہیں آئیں تو کنبہ کے کچھ افراد ان کی تلاش میں گئے اور انھیں کھیت میں پڑا ہوا پایا۔

ڈاکٹروں نے ان میں سے دو کو قریبی اسپتال پہنچنے پر مردہ قرار دے دیا۔ تیسری بچی کو ضلعی اسپتال ریفر کردیا گیا۔

انّاؤ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سریش راؤ کلکرنی نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’ان کے منہ سے کچھ سفید مادہ نکلا تھا اور ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اس میں زہر آلود ہونے کی علامات ہیں۔ ہم تمام متعلقہ افراد کے بیانات ریکارڈ کر رہے ہیں اور اس کی گہرائی سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ضروری کارروائیاں کی جائیں گی۔‘‘

تاہم لڑکیوں کے بھائی نے الزام لگایا کہ ان کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے پائے گئے تھے۔ بھائی نے کہا ’’ہم نے انھیں ان کی چُنّیوں (دوپٹّوں) سے بندھے ہوئے دیکھا۔‘‘

لیکن پولیس نے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر انھیں لڑکیوں کے جسم پر کسی قسم کی چوٹ کے نشانات نہیں ملے اور نہ ہی اس جگہ پر جدوجہد کے آثار ملے ہیں جہاں وہ پائی گئی تھیں۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (لکھنؤ رینج) لکشمی سنگھ نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ابھی ان لڑکیوں کے بندھے ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ سنگھ نے کہا ’’ان کے بھائی نے ایسا بیان دیا ہے، لیکن ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کیوں کہ پولیس کے موقع پر پہنچنے سے پہلے ہی لاشیں نکال دی گئی تھیں۔‘‘

لڑکیوں کے بھائی وشال نے بھی انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ اہل خانہ کو خاص طور پر کسی پر شبہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہماری کسی سے دشمنی نہیں تھی۔ ہمیں کسی پر شک نہیں ہے۔‘‘

پولیس نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔