ایچ ڈی کمارسوامی نے الزام لگایا کہ انھیں رام مندر کے لیے چندہ دینے کی دھمکی دی گئی تھی

کرناٹک، فروری 18: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق کرناٹک کے سابق وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے بدھ کے روز یہ الزام لگایا کہ انھیں اترپردیش کے ایودھیا میں بننے والے رام مندر کے لیے چندہ دینے کے لیے دھمکی دی گئی تھی۔ یہ بات جنتا دل (سیکولر) لیڈر کی طرف سے مندر کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کے طریقوں پر تشویش ظاہر کرنے کے دو دن بعد سامنے آئی ہے۔

کمارسوامی نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’میں بھی شکار ہوں۔ تین افراد میرے گھر آئے۔ انھوں نے دھمکی دی … براہ کرم پیسے دیں۔ انھوں نے پوچھا کہ تم کیوں عطیہ نہیں کر رہے ہو؟‘‘

جنتا دل (سیکولر) کے لیڈر نے چندہ جمع کرنے کے عمل میں شفافیت پر بھی سوال اٹھایا۔ انھوں نے پوچھا ’’یہ معلومات کون دے رہا ہے؟ متعدد گلیوں کے لوگ بہت سے لوگوں کو دھمکیاں دے کر چندہ جمع کررہے ہیں۔ میں وشو ہندو پریشد کے لوگوں سے شفاف ہونے کی درخواست کرتا ہوں۔‘‘

معلوم ہو کہ اس سے قبل پیر کے روز کمار سوامی نے آر ایس ایس کو نازیوں سے تشبیہ دی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ آر ایس ایس کے ممبران اسی طرح رام مندر کے لیے چندہ دینے والوں کے مکانات کی نشان دہی کر رہے ہیں جس طرح ہٹلر حکومت نے حراستی کیمپوں میں یہودیوں کی نشان دہی کی تھی۔

کمارسوامی نے یہ بھی کہا کہ مورخین نے نازیوں اور آر ایس ایس کے مابین روابط کی نشاندہی کی تھی۔ ’’متعدد مورخین نے نازیوں اور آر ایس ایس کی سرگرمیوں کا تذکرہ کیا ہے۔ اس وقت میں پیدا نہیں ہوا تھا ، مجھے کچھ پتہ نہیں ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ آر ایس ایس نے کیا کیا۔ وہ اس ملک کے نجات دہندہ نہیں ہیں۔ وہ سیاسی فوائد کے لیے رام کے نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔‘‘

دریں اثنا مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ شیوسینا کارکنوں کو رام کے نام پر چندہ اکٹھا کرنے والے ’’جعلی عناصر‘‘ کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنا چاہیے۔

اگرچہ ہندوتوا تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ وہ محض رضاکارانہ طور پر چندہ حاصل کر رہے ہیں، لیکن متعدد افراد نے الزام لگایا ہے کہ انھیں رقم دینے کے لیے ڈرایا دھمکایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رام مندر اسی جگہ پر بن رہا ہے جہاں 1992 میں بابری مسجد کو ہندوتوا انتہا پسندوں نے منہدم کیا تھا، جنھیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی رام جنم بھومی تحریک کے تحت متحرک کیا گیا تھا۔ نومبر 2019 میں سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلے میں اس انہدام کو غیرقانونی قرار دینے کے باوجود یہ زمین رام مندر کی تعمیر کے لیے حکومت کے زیر انتظام ٹرسٹ کے حوالے کردی۔ اگست 2020 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اس مندر کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔