پیٹرول کی قیمتیں 100 روپے کے پار، وزیر اعظم مودی نے پچھلی حکومتوں کو موردِ الزام ٹھہرایا

نئی دہلی، فروری 18: ہندوستان میں پیٹرول کی قیمت 100 روپے سے تجاوز کرنے کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز بڑھتی ہوئی ایندھن کی قیمتوں کے لیے پچھلی حکومت کو مورد الزام قرار دیا۔ انھوں نے دعوی کیا کہ اگر سابقہ ​​حکومتوں نے ملک کی توانائی کی درآمدگی پر انحصار کو کم کرنے پر توجہ دی ہوتی تو آج متوسط ​​طبقہ پر اس قدر بوجھ نہ پڑتا۔

ریاست میں ہونے والے انتخابات سے قبل وزیر اعظم نے تمل ناڈو میں تیل اور گیس کے منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے ایک آن لائن پروگرام کے دوران کہا ’’ہم جیسی متنوع اور باصلاحیت قوم توانائی کی درآمد پر اس قدر منحصر ہوسکتی ہے۔ میں کسی پر تنقید نہیں کرنا چاہتا لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ہم بہت پہلے اس موضوع پر توجہ دیتے تو ہمارے متوسط ​​طبقے پر بوجھ نہیں پڑتا۔‘‘

واضح رہے کہ آئل مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے ذریعے بدھ کے روز مسلسل نویں روز ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں نے ریکارڈ اعلی سطح کو عبور کیا۔ راجستھان کے سری گنگا نگر قصبے میں پیٹرول کی قیمت 100.13 روپے فی لیٹر ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت 92.13 روپے فی لیٹر۔ رواں ہفتے کے شروع میں ہی راجستھان اور مدھیہ پردیش کے کچھ حصوں میں پہلی بار پیٹرول کی قیمت 100 روپیوں کے پار ہوئی تھی۔

کانگریس سمیت حزب اختلاف کی متعدد جماعتوں نے ٹیکسوں میں اضافے کے ذریعہ مودی حکومت کو ایندھن کی بے حد قیمتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

بلومبرگ کینٹ کے تجزیہ کے مطابق مہنگے پٹرول اور ڈیزل کا بنیادی عنصر ٹیکس ہیں، جو صارفین کے ذریعے پٹرول پمپ پر ادا کی گئی قیمت کا 55 سے 60 فیصد تک ہوتے ہیں۔

تاہم مودی نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت ’’متوسط ​​طبقے کے خدشات کو لے کر حساس ہے۔‘‘  انھوں نے کہا یہی وجہ ہے کہ ہندوستان اب کسانوں اور صارفین کی مدد کے لیے ایتھنول پر توجہ دے رہا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا ’’گنّے سے نکالا جانے والا ایتھنول پیٹرول میں ڈوپ کیا جارہا ہے تاکہ درآمد کی ضرورت کو کم کیا جاسکے۔ فی الحال 8.5 فیصد پیٹرول ایتھنول ہے اور اس تناسب کو 2025 تک بڑھا کر 20 فیصد کرنے کا ہدف ہے، جس سے درآمدات میں کمی اور کسانوں کو آمدنی کا متبادل ذریعہ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔‘‘

مودی نے کہا کہ اب پوری توجہ توانائی کے قابل تجدید ذرائع کو استعمال کرنے کی طرف ہے اور 2030 تک تمام توانائی کا 40 فیصد سبز توانائی کے ذرائع سے تیار کیا جائے گا۔

مودی نے کہا کہ اس کے علاوہ ہندوستانی فرموں نے تیل اور گیس کے اثاثوں کے حصول کے لیے بیرون ملک مہم جوئی کی ہے۔