سناتن دھرم ہندوستان کا قومی مذہب ہے: یوگی آدتیہ ناتھ

نئی دہلی، جنوری 29: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے جمعہ کے روز کہا کہ ’’سناتن دھرم‘‘ ہندوستان کا قومی مذہب ہے۔

آدتیہ ناتھ نے راجستھان کے بھنمل میں ایک مندر میں مورتیوں کی تنصیب کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ہم سب کو اپنے ذاتی مفادات سے اوپر اٹھ کر اپنے اس قومی مذہب سے لگاؤ محسوس کرنا چاہیے۔ ہمارا ملک محفوظ رہے، ہماری اقدار بحال ہوں، گائے اور برہمنوں کی حفاظت ہو۔ اگر کسی وقت ہماری عبادت گاہوں کی بے حرمتی ہوئی ہے تو ان کی بحالی کے لیے مہم چلانی چاہیے۔‘‘

آدتیہ ناتھ نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا کہ کس طرح دیگر مقامات پر مندروں کو بحال کیا جا سکتا ہے۔

دسمبر 1992 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کی قیادت میں ہندوتوا کارکنوں نے ایودھیا میں بابری مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔

اس معاملے میں 2019 میں سپریم کورٹ نے ہندو فریق کے حق میں فیصلہ دیا اور رام مندر کی تعمیر کی اجازت دے دی۔

پچھلے سال اتر پردیش میں مذہبی مقامات کے تنازع کے دو نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔

متھرا میں مدعیان کے ایک گروپ نے شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹانے کے لیے درخواست دائر کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ شاہی عیدگاہ مسجد ہندو دیوتا کرشنا کی جائے پیدائش پر بنائی گئی ہے۔ انھوں نے مسجد کے اردگرد 13.37 ایکڑ اراضی پر دعویٰ کیا ہے۔

وہیں وارانسی میں ایک سول عدالت نے شہر کی گیانواپی مسجد کے ویڈیو سروے کی اجازت دی تھی، جس کے بارے میں پانچ خواتین درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد کی مغربی دیوار کے پیچھے ہندو دیوتا شرنگر گوری کی تصویر موجود ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں اس مقام پر روزانہ پوجا کرنے اور دیگر ہندو رسومات کی پابندی کی اجازت دی جائے۔