یوپی: سابق گورنر پر آدتیہ ناتھ حکومت کے خلاف تبصرے کرنے کے الزام میں بغاوت کا مقدمہ درج

اترپردیش، ستمبر 7: پی ٹی آئی کے مطابق اترپردیش کے سابق گورنر عزیز قریشی پر آدتیہ ناتھ کی قیادت والی ریاستی حکومت کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرے کرنے کے الزام میں اتوار کو غداری کا الزام عائد کیا گیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما آکاش کمار سکسینہ کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے رام پور ضلع میں ان کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی۔

بغاوت کے الزامات کے علاوہ پولیس نے نسل اور مذہب کی بنیاد پر دشمنی کو فروغ دینے، قومی انضمام کو نقصان پہنچانے والے دعوے کرنے اور عوام میں خوف اور خطرے کا سبب بننے والے بیانات دینے سے متعلق تعزیرات ہند کی دفعات بھی لگائی ہیں۔

سکسینہ نے الزام لگایا کہ قریشی نے آدتیہ ناتھ حکومت کا موازنہ ’’خون چوسنے والے شیطان‘‘ سے کیا ہے۔ سابق گورنر نے یہ تبصرہ سماج وادی پارٹی کے رکن اعظم خان کے گھر جانے اور ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ سے ملاقات کے بعد کیا تھا۔

شکایت کنندہ نے کہا کہ یہ ریمارکس فرقہ وارانہ کشیدگی کا باعث بن سکتے ہیں اور ریاست میں بدامنی کا باعث بن سکتے ہیں۔

خان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اپنے بیٹے محمد عبداللہ اعظم خان کی دستاویزات پر غلط عمر لکھوا رہے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے رہنما کا بیٹا عبداللہ اعظم خان بھی اس کیس کا ملزم ہے۔

رکن اسمبلی اور ان کے بیٹے، دونوں کو فروری 2020 میں اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

10 اگست کو سپریم کورٹ نے انھیں ضمانت دے دی تھی اور ہدایت دی تھی کہ دونوں کو اتر پردیش کے رام پور ٹرائل کورٹ میں چار ہفتوں کے اندر اس معاملے پر اعظم خان کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رہا کیا جائے۔

خان کے خاندان سے ملنے کے بعد قریشی نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت کو خود پر شرم آنی چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ حکومت نے خان پر تشدد کیا ہے۔

نیوز 18 کے مطابق سابق گورنر نے کہا ’’مجھے اس حکومت کی طرف سے اعظم بھائی پر کیے جانے والے تشدد اور مظالم کے بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’میں گھر والوں کو یہ کہنے آیا تھا کہ ہمت رکھو۔۔۔ شیطان اور خون پینے والا عفریت ایک طرف ہے اور انسان ایک طرف ہیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔‘‘

سکسینا نے کہا کہ قریشی کے ریمارکس نے ان کی ’’طالبانی ذہنیت‘‘ کو ظاہر کیا۔ اس نے مزید کہا کہ کچھ لوگ ریاست کو طالبان کی طرح بنانا چاہتے ہیں لیکن ان کے ارادے کبھی پورے نہیں ہوں گے۔

تاہم قریشی نے بعد میں دعویٰ کیا کہ انھیں سیاسی طور پر نقصان پہنچانے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش میں غلط بیانی کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا ’’میں نے کہا تھا کہ پہلے دنوں میں اتنے مظالم نہیں ہوئے جتنے آج ہیں۔ میں نے کسی کے خلاف کوئی تبصرہ نہیں کیا۔‘‘