مالیگاؤں کے ایک کالج میں تقریب کا آغاز اسلامی دعا کے ساتھ کرنے پر پرنسپل کو معطل کیا گیا، پولیس نے مقدمہ بھی درج کیا

نئی دہلی، جون 13: مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں ایک کالج کے پرنسپل کو ان کے عہدے سے اس لیے معطل کر دیا گیا کیوں کہ اس ادارے میں ایک سیمینار کا آغاز اسلامی دعا کے ساتھ کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔

مہاراجہ سیا جی راؤ گائیکواڑ آرٹس، سائنس اینڈ کامرس کالج کے پرنسپل سبھاش نکم کو اس وقت ملازمت سے نکال دیا گیا جب ہندوتوا گروپوں کے ارکان نے الزام لگایا کہ کیرئیر گائیڈنس سیمینار میں طلبا کو اسلام قبول کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔

شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) لیڈر اپوروا ہیرے کا خاندان یہ کالج چلاتا ہے۔

کالج کا یہ کیریئر سیمینار دفاعی شعبے میں روزگار کے مواقع پر توجہ مرکوز کرتا تھا اور اسے ستیہ ملک لوک سیوا گروپ نامی ایک مقامی تنظیم کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا۔

نکم نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ تنظیم نے اپنی زیادہ تر تقریبات کا آغاز ایک چھوٹی عربی دعا سے کیا۔ لیکن لوگوں کی ایک بڑی تعداد یہ کہتے ہوئے ہال میں داخل ہوئی کہ یہ اسلام کی تشہیر کی کوشش ہے۔

ہندوتوا گروپوں کے ساتھ مہاراشٹر کے بندرگاہوں کی ترقی اور کان کنی کے محکمے کے وزیر دادا بھوس نے بھی اس سیمینار کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد پولیس نے ابتدائی رپورٹ درج کر کے پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔