منی پور: 40 ایم ایل ایز نے مرکز پر زور دیا کہ ریاست میں موجود آسام رائفلز کو ’’قابل اعتماد فورسز‘‘ سے تبدیل کیا جائے

نئی دہلی، اگست 10: منی پور کے چالیس ایم ایل ایز نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ آسام رائفلز کی 9ویں، 22ویں اور 37ویں بٹالین کی جگہ ریاست میں ’’قابل اعتماد مرکزی فورسز‘‘ اور ریاستی پولیس کی ٹیموں کو تعینات کیا جائے۔

یہ خط منی پور حکومت کی جانب سے بشنو پور اور چورا چند پور اضلاع کے درمیان ایک اہم بفر زون میں ایک چیک پوسٹ پر تعینات آسام رائفلز کے اہلکاروں کو ریاستی پولیس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس سے تبدیل کرنے کے دو دن بعد آیا ہے۔ بشنو پور میتی اکثریتی ضلع ہے جب کہ چورا چند پور میں کوکیوں کا غلبہ ہے۔

40 ایم ایل ایز، جن میں سے زیادہ تر میتی ہیں، وزیر اعظم کو اپنے خط میں کہا کہ شمال مشرقی ریاست میں امن اور سلامتی کے ماحول کو شروع کرنے کے لیے ’’مکمل تخفیف اسلحہ‘‘ کی ضرورت ہے۔

ایم ایل ایز نے کہا کہ تشدد کے بہت سے معاملات میں عسکریت پسند گروپوں نے مقامی لوگوں کے خلاف جدید ترین فوجی درجے کے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ریاست کے مقامی لوگوں کو یقین دلانے کے لیے منی پور میں شہریوں کے قومی رجسٹر کو ’’جلد از جلد‘‘ لاگو کیا جانا چاہیے۔

دریں اثنا بدھ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مقامی قبائلی رہنماؤں کے فورم پر زور دیا کہ وہ تشدد میں مارے گئے کوکی-زو برادری کے لوگوں کی لاشوں کو دفنانے کے لیے متبادل جگہ تلاش کریں۔

3 مئی سے اب تک دونوں برادریوں کے درمیان نسلی جھڑپوں میں 115 کوکی اور 65 میتی سمیت کم از کم 187 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تدفین کی جگہ میتی کے زیر اثر ضلع بشنو پور اور چورا چند پور کے درمیان بفر زون میں ہے، جہاں کوکی لوگ رہتے ہیں۔

بدھ کو آئی ٹی ایل ایف کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’’GoI [حکومت ہند] نے وفد سے درخواست کی کہ وہ اسی مقام پر تدفین کے لیے اصرار نہ کریں، جو تنازعہ والے علاقے میں آتا ہے اور ڈی سی چورا چند پور کے ساتھ مشاورت سے کسی متبادل جگہ کی نشان دہی کریں اور جلد از جلد تدفین کریں۔‘‘

وزیر داخلہ نے گروپ کو یقین دلایا کہ یہ زمین صرف انڈیجینس ٹرائبل لیڈرز فورم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے عام عوامی مقصد کے لیے استعمال کی جائے گی۔