منی پور: ہجوم نے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے آبائی گھر پر دھاوا بولنے کی کوشش کی

نئی دہلی، ستمبر 29: ایک مشتعل ہجوم نے جمعرات کی شام امپھال ایسٹ کے ہینگنگ علاقے میں منی پور کے وزیر اعلی این بیرن سنگھ کے آبائی گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔

امپھال مشرقی ضلع کے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ پرمیش ارمبم نے کہا کہ سیکورٹی فورسز گھر کے احاطے میں داخل ہونے سے پہلے ہی ہجوم کو منتشر کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔

پولیس نے کہا ’’صورت حال اب قابو میں ہے۔‘‘

دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ابتدائی طور پر ہجوم میں تقریباً 500 سے 600 لوگ تھے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ ہجوم دوپہر سے ہی سنگھ کے گھر کے باہر ڈیرہ ڈالے ہوئے تھا۔

اس سے قبل جمعرات کی شام پولیس نے X پر، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی ذاتی رہائش گاہ پر ہجومی حملے کی خبر جھوٹی اور گمراہ کن تھی۔

ایک نامعلوم پولیس افسر نے بتایا کہ اب اس گھر میں کوئی نہیں رہتا، حالاں کہ وہاں چوبیس گھنٹے پہرہ دیا جاتا ہے۔

ریپڈ ایکشن فورس اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے جمعرات کو ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے کئی گولے داغے۔ حکام نے ہجوم کو گھر پر حملہ کرنے سے روکنے کے لیے پورے علاقے کی بجلی بھی بند کر دی۔

بدھ کو امپھال میں وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا گیا کیونکہ شہر کے طلباء نے ایک 17 سالہ لڑکی اور ایک 20 سالہ نوجوان کے مبینہ قتل کی اطلاعات نے منی پور میں تشدد کے ایک نئے دور کو جنم دیا ہے جہاں 3 مئی کو میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان تنازعہ پھوٹ پڑا تھا۔

ریاست میں اس کے بعد سے 200 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں اور تقریباً 60,000 افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔